“سندھ ہائیکورٹ کا حکم: ڈیپوٹیشن پرتعینات افسروں کی محکموں میں واپسی”

“محکمہ تعلیم میں تبدیلی: ڈیپوٹیشن پرتعینات افسروں کی واپسی”

ڈیپوٹیشن پرتعینات افسروں کی محکموں میں واپسی کا حکم
سندھ ہائیکورٹ نے ڈیپوٹیشن پر تعینات افسران کی محکموں میں واپسی کا حکم دے دیا ۔
درسی کتابوں کی فراہمی کے کیس میں محکمہ تعلیم میں تعینات نیب افسر کو 10 دن میں نیب واپس بھیجنےاور 8 منصوبوں کے آڈٹ کی ہدایت کردی ۔
سندھ میں درسی کتابوں کی فراہمی کا کیس میں سندھ ہائیکورٹ نے نیب افسر رضوان سومرو کی محکمہ تعلیم میں پراجیکٹ ڈائریکٹر تعیناتی کو حیران کن قرار دیا۔
عدالت نے چیف سیکرٹری سندھ کو ڈیپوٹیشن پر آئے افسران کی محکموں میں واپسی کی ہدایت جاری کی۔
اور کہا کہ 10 دن میں عملدرآمد رپورٹ جمع کرائیں۔
دوران سماعت عدالت نے ریمارکس دیئے کہ کروڑوں ڈالر ملنے باوجود محکمہ تعلیم کمپیوٹرائزڈ ریکارڈ نہیں بناسکا۔
عدالت نے غیر ملکی فنڈز سے چلنے والے آٹھ منصوبوں کے آڈٹ کا حکم دیا اور 10 سالوں میں طلبہ کو لیپ ٹاپ دینے سے متعلق رپورٹ طلب کرلی۔
سندھ ہائیکورٹ نے استفسار کیا کہ 10 سالوں میں پنجاب نے کتنے اور سندھ میں کتنے بچوں کو لیپ ٹاپ ملے؟
عدالت نے 8 ہفتوں کے اندر حکام سے رپورٹ طلب کرلی۔

یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں