حکومت عالمی مالیاتی منڈیوں سے قرض لینے میں احتیاط سے کام لے گی: وزیر خزانہ
عالمی مالیاتی منڈیوں سے قرض لینے کی جلدی نہیں، محمد اورنگزیب
حکومت نے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے 7 ارب ڈالر کے قرض پر تقریباً 5 فیصد شرح سود کو تسلیم کرتے ہوئے کہا ہے کہ رواں سال کے لیے بیرونی فنانسنگ کے خلا کو پورا کر لیا گیا ہے۔
جب تک پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ بہتر نہیں ہوتی عالمی مالیاتی منڈیوں میں جانے کی کوئی جلدی نہیں۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے رو برو وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ کریڈٹ ریٹنگ بہتر ہو کر ’بی کیٹیگری‘ میں آنے کے بعد پاکستان اب بین الاقوامی مالیاتی منڈیوں سے فائدہ اٹھائے گا۔
کیونکہ رواں سال کے لیے بیرونی فنانسنگ کا فرق پورا ہو چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’سی سی سی‘ (ٹرپل سی) ریٹنگ کے ساتھ بیرونی تجارتی قرض لینا بے معنی ہے،۔
حکومت غیر ملکی قرضوں کا معاہدہ صرف اس وقت کرے گی ۔
جب یہ ضروری ہوگا اور یہاں تک کہ کمرشل بینکوں سے قرض بھی ’ہماری اپنی شرائط‘ پر لیا جائے گا۔
یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں