جامعہ زکریا کے کرپٹ ملازمین کی جانب سے کاروبار کیمپ بنانے کی تفصیلات سامنے آئیں
ملتان(نمائندہ خصوصی) حرص،ہوس اور لالچ میں مبتلا چند ملازمین نےجامعہ زکریاکو کاروبار کا بزنس کیمپ بنانے والوں کا محاسبہ نہ ہوسکامل۔تمام تر دعووں کے باوجود کرپٹ ملازمین کے خلاف کارروائی نہ ہوسکی۔آڈٹ اینڈ اکاونٹس کے ملازمین نے اپنی کمپنیاں بناکر کمشن اور کرپشن کو معمول بنالیا۔نشاندہی کے باوجود ملازمین کے خلاف کارروائی نہ ہوسکی۔ ایکشن لینا صرف دعووں تک محدود۔بلوں اور رقم کی تصدیق کرنے والوں نے اپنے رشتہ داروں اور شراکت داروں کےنام کمپنیاں بناکر مرضی کا کمشن بھی لیناشروع کیاہواہے۔
بہاالدین زکریایونیورسٹی کے ریذیدنٹ آڈیٹر ظفربلوچ اور جونیئرآڈیٹر شاہد حسین ڈوگرنےملکرکمپنیاں بناکر یونیورسٹی کوسامان کی فراہمی سمیت مختلف کام کے ٹھیکے بھی اپنے پاس رکھے ہوئے ہیں۔لین دین اور پرکشش شعبےپرمکمل کنٹرول رکھنے کے لئے جونیئر آڈیٹر شاہد ڈوگر کواسسٹنٹ کا چارج بھی دیاگیاہے۔بیٹھک کواس سلسلہ میں دستاویزات موصول ہوئی ہیں۔دستاویزات کے مطابق جونیئر آڈیٹر شاہد حسین ڈوگر کے بھائی اور دوست کے نام کمپنیاں کاروبار کررہی ہیں۔
ریذیڈنٹ آڈیٹر ظفر بلوچ کی 5اور جونئیر آڈیٹر شاہد ڈوگر کی 2کمپنیاں یونیورسٹی میں بوگس کام کی رقوم لے رہی ہیں۔۔مظہرٹریڈرزاینڈ ہائی ایم انٹرپرائزز شاہد ڈوگر کاکاروبار کررہی ہیں۔سٹار ٹریڈرز،احمد رضا ٹریڈرز اینڈ کنٹریکٹرز،ازیب انٹرپرائزز،خان اینڈ خان انٹرپرائزز،اور سٹی ٹریڈرز ریذیڈنٹ آڈیٹر ظفربلوچ کی ہیں جو ان کے رشتہ داروں اور شراکت داروں کی ہیںاسی طرح ریذیڈنٹ آڈیٹر ظفر بلوچ نے اپنے ایک فرنٹ مین رانا عزیرجمیل کے نام رجسٹرڈ ہیں۔جونئیر آڈیٹر شاہد ڈوگر کی ہائی Aimانٹرپرائزز اور مظہر ٹریڈرز محمداقبال،مظہر اقبال اور مظہر نواز چلارہے ہیں۔اور اس کے ساتھی بلاول شامل ہیں۔ سٹی ٹریڈرزسٹار ٹریڈرز ،ازیب انٹرپرائززاحمد رضا اور سٹارٹ ٹریڈرزکاکام جعلی ہے اور بوگس کام کی ادائیگیوں کاسلسلہ بھی جاری ہے۔
ڈیپارنمنٹ میں نہ آنے والے سامان کی بھی ادائیگیاں کی جانے لگی ہیں۔اکاؤنٹس اینڈ آڈٹ کے شعبوں کے ملازمین کی اکثر کمپنیاں سیلز ٹیکس کی بھی نادہندہ ہیں۔ بیٹھک کو ان کے سیلز ٹیکسزپورے جمع نہ ہونے کی بھی تصدیق ہوئی ہے اوردستاویزات ملی ہیں۔بتایاگیاہے کہ شاہد اقبال ڈوگر ولد نذیر حسین کے خلاف کارروائی کے لئے ایک درخواست پورٹل اور سابق وائس چانسلر کودی گئ تھی جس پر بھی کارروائی نہیں ہونے دی گئی۔جونیئر آڈیٹر شاہد اقبال المعروف شاہد ڈوگر پر درخواست میں الزام عائد کیاگیاہے کہ شاہد ڈوگر جو اسسٹنٹ کے عہدے پر بھی براجمان ہے مختلف ٹھیکیداروں سے رشوت لیتاہے۔درخواست کے مطابق شاہد ڈوگر ٹھیکیداروں سے رشوت یونیورسٹی کے اوپر کے افسروں کےنام پر وصول کرتا ہے۔ Hi-Aim Enteprisesکےنام پر مختلف بوگس کام کے نام پر جعلی بلز بنائے گئے ہیں اور یونیورسٹی سے رقم لینے کاسلسلہ جاری ہے۔
شاہد ڈوگر کےبھائی کی ایک کمپنی نے دوسال کے دوران یونیورسٹی سے ایک کروڑ 53 لاکھ 88ہزار 473 روپے کی رقم وصول کی ہے ۔دی گئی درخواست کے مطابق شاہد ڈوگر نے ملتان پبلک سکول روڈ پر دودھ دہی کاکام کرنے والے اپنے بڑے بھائی جاوید اقبال کے نام پر ایک کمپنی بنوائی ہوئی ہے اور خود چلاتاہے۔شاہد ڈوگر کے بڑے بھائی جاوید اقبال کے نام جیبکو کنٹریکٹرز کے نام ہے اور اس کا این ٹی این نمبر.6 2823879 ہے۔شاہد ڈوگر اور ظفر بلوچ نے دفاتر میں بھی تین پرائیویٹ چھوڑے ہوئے ہیں جوادائیگیوں کے معاملات طے کراتے ہیں۔
دستاویزات کے مطابق آر اے ظفر بلوچ کی سٹار ٹریڈرز کا این ٹی این نمبر 7569347 ,احمد رضا ٹریڈرز اینڈ کنٹریکٹرز کا این ٹی این نمبر 72092046،ازیب انٹرپرائزز کا این ٹی این نمبر 43990924،خان اینڈ خان انٹرپرائزز کا این ٹی این نمبر 9075442،سٹی ٹریڈررزکا اینٹی این نمبر 72330423ہے۔شاہدڈوگر کی کمپنیوں ہائی Aimانٹرپرائززکا این ٹی این نمبر 42666127اور مظہر ٹریڈرز کا این ٹی این نمبر 95268352 درج ہے۔
یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں