“نشتر ہسپتال میں ایڈز کے مریضوں کی ڈائلسز میں غفلت: انکوائری کمیٹی کی کارروائی”
ملتان (بیٹھک سپیشل) نشتر ہسپتال میں ڈائلسز کے مریضوں میں وائرس منتقل کرنے میں ملوث ڈاکٹروں اور پیرامیڈیکل سٹاف پیڈا ایکٹ کے تحت ہونے والی انکوائری کے لئے کمیٹی کے سامنے پیش ہوئے۔ انکوائری کمیٹی کے سامنے پیش ہونے کے دوران وائس چانسلر ڈاکٹر مہ ناز خاکوانی کی آنکھوں میں آنسو آگئے۔ وزیر علی مریم نواز کی ہدایت پر بنائی جانے والی کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر احمد جاوید قاضی ہیں جو نشتر ہسپتال کے ڈاکٹر کاظم سٹاف نہیں ناہید پروین سمیت سول پر سیکریٹریٹ لاہور میں احمد جاوید قاضی کے سامنے پیش ہوئے۔
نشتر ہسپتال ملتان میں تین ماہ قبل گردوں کے مریضوں کے ڈائلسز کے دوران انتہائی لا پرواہی کا مظاہرہ کیا گیا اور ایڈز کے مریض کے ڈائلسز کے بعد دیگر مریضوں کا بھی ای سٹم میں ڈائلسز کئے جاتے رہے جس سے مریضوں کی زندگیاں شدید خطرے میں ڈالی دی گئی تھیں۔ سنگین معالمہ کا نوٹس لیتے ہوئے وزیر اعلی مریم نواز نے نشتر ہسپتال کا دورہ کیا اور وائس انسلر ڈاکٹر مہ ناز خاکوانی کی سرزنش بھی کی۔ وزیر علی کی طرف سے انکوائری کے احکامات جاری ہوتے ہی نشتر ہسپتال میں مریضوں اور ان کے لواحقین کونو چنے کے حوالے سے بد نام مسعود ہراج نے اوپی ڈی بند کرانے کے ساتھ احتجاج بھی شروع کر دیا۔ بتایا گیاہے کہ مسعود ہراج نے نشتر ہسپتال کے ڈاکٹروں اور عملے کی غفلت سے ڈائلسز کے دوران ایڈ منتقل کرنے والوں کو انکوائری اثر انداز ہونے کی کوشش کی اور پی ایم اے کو بھی استعمال کیا۔ مسعود ہراج پر ریکارڈ ٹمپرنگ کا الزام ثابت ہونے کے باوجود موثر کارروائی نہیں ہوسکی۔
سول سروس کے سینئر افسراحمد جاوید قاضی کے سامنے گزشتہ روز پیڈا ایکٹ کی انکوائری کا سامنا کرتے ہوئے وائس چانسلر ڈاکٹر مہناز خاکوانی کی آنکھوں میں آنسوں آگئے اور وہ اس حوالے اپنی صفائی میں دلیل نہ دے سکیں۔ اسی طرحڈاکٹر کاظم بھی پریشانی کی حالت میں جواب دیتے رہے لیکن انہیں دوبارہ انکوائری کمیٹی کے سامنے پیش ہونے کا موقع دیا گیا ہے۔ سٹاف نرس ناہید، احمد جاوید قاضی کے کمرے میں جب داخل ہو ئیں تو ان کی سنگیں کانپتی رہیں۔ سیکریٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ عظمت محمود کی طرف سے 19 دسمبر 2024 کو انکوائری کمیٹی بنائی تھی۔ پیڈا ایکٹ کے تحت ایڈیشنل ڈائریکٹر و ایڈیشنل ایم ایس ڈاکٹر سیدعلی مہدی، بائیومیڈیکل انجینر شاکر عباس سٹور کیپر شعیب حسن سیکیورٹی گارڈ محمد نعیم محمد عمران علیفرحان علی لیاقت شاہ الیکٹریشن محد عمران اور الیکٹریکل ہیلر محمد عامر احمد کے خلاف انکوائری کی جارہی ہے۔
اس طرح 23 دسمبر کوایک اور نکوائری کمیٹی بنائی گئی۔ گریڈ 20 کی وائس چانسلر ڈاکٹر مہ ناز خاکوانی، ڈاکٹر غلام عباس ہیڈ شعبہ نیفرالوجی، ڈاکٹر پونیم خالد، ڈاکٹر ملیحہ جو ہر زیدی، ڈاکٹر علمگیر ملک، ہیڈ رس ناہید پردرین کو انکوائری کمیٹی کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت کی گئی تھی۔ نشتر ہسپتال میں تعینات مسعود ہراج نے سینئر افسر احمد جاوید قاضی کی سربراہی میں بنائی کمیٹی کر اعتراض کیا اور مہ ناز خاکوانی سمیت ڈائلیسز کے دوران مریضوں میں ایڈ ز مختلق کرنے جیسے سنگین جرم میں ملوث افردا کو بچانے کے لئے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کئے۔
یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں