7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیل کے حملے میں ہلاک ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد مبینہ طور پر 30,000 سے زیادہ ہے۔ غزہ میں شہریوں کی بڑھتی ہوئی ہلاکتوں نے اسرائیل کی تشویش میں اضافہ کر دیا ہے۔ اس پر دباؤ ہے کہ وہ یہ ظاہر کرے کہ وہ حماس کو تباہ کر رہا ہے، جیسا کہ اس نے 7 اکتوبر کے بعد وعدہ کیا تھا۔ اس لڑائی میں مارے گئے حماس کے جنگجوؤں کی تعداد کی چھان بین کی۔
اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ اس کے فضائی حملوں اور زمینی کارروائیوں میں حماس کے 10 ہزار سے زائد جنگجو مارے گئے ہیں۔ اسرائیل 7 اکتوبر کو حماس کے حملے کے بعد سے غزہ کو نشانہ بنا رہا ہے۔ حماس کے حملے میں تقریباً 1200 افراد مارے گئے تھے۔ اسرائیل ڈیفنس فورسز (IDF) نے مسلسل اپنی حکمت عملی کا دفاع کیا ہے۔ اس میں زور دیا گیا ہے کہ وہ حماس کے جنگجوؤں اور اس کے بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنانے کی کوشش کر رہا ہے جبکہ شہریوں کی ہلاکتوں کو کم سے کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
جنگجوؤں کی موت کا سرکاری اعداد و شمار کہیں بھی نہیں ہے
حماس نے اپنے جنگجوؤں کی ہلاکت کے بارے میں کوئی ڈیٹا فراہم نہیں کیا۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق ایک اہلکار نے اعتراف کیا کہ 6000 جنگجو مارے گئے تاہم حماس نے بی بی سی کو اس تعداد کی تردید کی۔ عالمی ادارہ صحت غزہ میں حماس کے زیر انتظام چلنے والی وزارت صحت کے اعداد و شمار کو بھی قابل اعتماد سمجھتا ہے۔ وزارت صحت مرنے والوں کی تعداد میں عام شہریوں اور جنگجوؤں میں فرق نہیں کرتی ہے۔ جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک کے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ ہلاک ہونے والوں میں کم از کم 70 فیصد خواتین اور بچے تھے۔ کئی بار IDF سے یہ وضاحت کرنے کو کہا ہے کہ حماس جنگجوؤں کی ہلاکتوں کو کس طرح شمار کرتی ہے، لیکن اس نے کوئی جواب نہیں دیا۔ ہم نے آئی ڈی ایف کی پریس ریلیز اور اس کے سوشل میڈیا چینلز میں جنگجوؤں کی ہلاکت کے حوالہ جات کا جائزہ لیا۔ ٹائمز آف اسرائیل نے 19 فروری کو IDF کے حوالے سے اطلاع دی کہ 12,000 جنگجو مارے گئے ہیں۔ ہم نے یہ اعداد و شمار IDF کو پیش کیے تھے۔ IDF نے دو الگ الگ جوابات میں کہا کہ یہ تعداد 10,000 اور اس سے زیادہ تھی۔
وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کا دعویٰ
جنوری کے وسط میں، وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے دعویٰ کیا کہ اسرائیل نے غزہ میں حماس کی دو تہائی جنگی رجمنٹ کو تباہ کر دیا ہے، لیکن مارے جانے والے جنگجوؤں کے بارے میں کوئی اعداد و شمار فراہم نہیں کیے تھے۔ اس جنگ سے پہلے، IDF کے ایک اندازے کے مطابق غزہ میں حماس کے جنگجوؤں کی تعداد 30,000 کے لگ بھگ تھی۔ پچھلے سال دسمبر میں، آئی ڈی ایف نے میدان جنگ میں درپیش چیلنجوں پر غور کرتے ہوئے اپنا اندازہ مثبت قرار دیا تھا کہ وہ حماس کے ہر جنگجو کے مقابلے میں دو شہریوں کو مار رہا ہے۔ 14 نومبر کو، جنگ شروع ہونے کے تقریباً ایک ماہ بعد، سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹیلی گرام پر ایک IDF چینل نے ڈویژن فورسز کے ہاتھوں 1,000 عسکریت پسندوں کی ہلاکت کی اطلاع دی۔ اس وقت غزہ کی وزارت صحت نے 11,320 اموات کی اطلاع دی تھی۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ جنگ میں شہریوں کی ہلاکتوں کا تناسب 10:1 سے کچھ زیادہ ہے۔