ڈائریکٹر ریکوری واسا انجم الزماں کی تعیناتی سے شارٹ فال تین کروڑ سے زائد

“واسا ملتان ریکوری شارٹ فال: انجم الزماں کی تعیناتی اور مالی بحران”

ملتان(وقائع نگار) ڈائریکٹر ریکوری واسا ملتان انجم الزماں کی تعیناتی کی وجہ سے ماہانہ ریکوری کا شارٹ فال تین کروڑ سے زائد ہوگیا تین ماہ قبل چارج سنبھال کر کام کرنے والے ڈائریکٹر ریکوری کی ناقص کارکردگی کی وجہ سے واسا ملتان ایک مرتبہ پھر حکومت پر بوجھ بننے کو تیار ہوگیا ڈائریکٹر ریکوری واسا انجم الزماں نے عہدے سے چمٹے رہنے اور واسا کو مالی بحران میں مبتلا کرنے کے لیے قانونی داو پیچ بھی استعمال کرنے شروع کر رکھے ہیں

ذرائع کے مطابق ڈائریکٹر جنرل ملتان ڈویلپمنٹ اتھارٹی رانا سلیم کی رانا سلیم نے اپنے قریبی دوست سابق ڈی جی ممتاز قریشی اور انکے ڈائریکٹر ایڈمن واسا احسن بلال قریشی کے مفادات کے حصول کے واسا ملتان کو انتظامی طور پر تباہی کے گڑھے میں دھکیلنے میں پوری طرح کامیاب ہوچکے ہیں موصوف ایک طرف اپنے حسن بلال قریشی کی مبینہ کرپشن کے کی انکوائری کے آگے بند باندھنے میں کامیاب ہوئے ہیں دوسرے کے طرف ممتاز قریشی جس نے اپنے بیٹے کے ذریعے واسا کے تمام وسائل اور افرادی قوت کو کنٹرول کر رکھا ہے کی ہدایت پر واسا کے تین افسروں کو کھڈے لائن لگا رکھا ہے

ذرائع کے مطابق ان افسران کا قصور ممتاز قریشی کے گھر پر روزانہ کی بنیاد پر عدم حاضری اور احسن بلال قریشی کے غیر قانونی اقدامات کے خلاف زبان کھولنا ہے

ذرائع کا دعویٰ ہے رانا سلیم نے سیکرٹری ہاؤسنگ جنوبی پنجاب کی پوسٹنگ کے بعد اور ڈی جی ایم ڈی اے کا چارج سنبھالنے کے ایم ڈی اے کی حدود میں غیر قانونی تعمیرات کے خلاف اتنا متحرک کردار ادا نہیں کیا جتنا ممتاز قریشی اور اسکے بیٹے احسن بلال قریشی کے مفادات کے لیے اپنے عہدوں کا مبینہ طور پر غیر قانونی استعمال کیا

ذرائع کے مطابق سابق کمشنر ملتان ڈویژن مریم خان نے رانا سلیم کا نام ایڈیشنل چارج کے لیے تجویز کیا تھا جب ان پر نے رانا سلیم اور ممتاز قریشی کے گٹھ جوڑ کے انکشافات سامنے آئے تو انھوں نے رانا سلیم کا نام دینے والے آفیسر کو خوب سنائیں

ذرائع کے مطابق انجم الزماں کا نام ممتاز قریشی نے ڈائریکٹر ریکوری عبدالسلام سے جان چھڑانے کے لیے تجاویز کیا تھا اسی طرح ڈائریکٹر فنانس سعید ڈوگر کا متبادل بھی ممتاز قریشی انکے بیٹے کا تجویز کردہ تھا اسی طرح ڈائریکٹر ورکس محمد عارف کو ہٹانے کر منعم سعید کو ایڈیشنل چارج دینا بھی مانگے تانگے کی سوچ کا کمال ہے
ڈی جی ایم ڈی اے رانا سلیم صرف دستخطی کا کردار ادا کرتے رہے یہ سوچے بغیر صرف دستخط کرنے سے واسا کو کیا نقصان ہو ہو سکتا ہے

ذرائع کے مطابق ڈی جی ایم ڈی اے رانا سلیم گزشتہ دنوں کمشنر کے عہدے کے لئے فائنل ہو چکے تھے لیکن انکے ڈی جی ایم ڈی اے کے طور پر سرگرمیوں کی رپورٹس نے بنا بنایا کام بگاڑ کر رکھا ہے

واسا ملتان کے اہلکاروں انھیں دستخطی ڈی جی کے طور پکارتے نظر آتے ہیں انھوں نے کہا دستخطی ڈائریکٹر جنرل ہونے کا نتیجہ یہ نکلا ہے اب واسا کی ریکوری بڑھنے کی بجائے ہر ماہ کم ہوتی جا رہی ہے انھوں نے کہا انجم الزماں کے چارج سنبھالنے کے بعد پہلے ماہ میں ایک کروڑ کا نقصان ہوا جو اب بڑھ کر تین کروڑ کراس ہو چکا ریکوری انڈیکس جو ہر ماہ اوپر جا رہا تھا یکدم نیچے کی طرف چلا گیا ذرائع کے مطابق گزشتہ ماہ بائیس کروڑ کے ہدف کو ایک ہاؤسنگ سکیم سے حاصل ہونے والی ڈیڑھ کروڑ فیس شامل کر کے دکھایا گیا جبکہ اصل ریکوری صرف بیس کروڑ تھی

اس حوالے سے ترجمان واسا ملتان کا کہنا ہے واسا میں پسند ؤ نا پسند کی بنیاد پر پوسٹنگ نہیں ہوتی انھوں نے کہا ڈی جی ایم ڈی ادارے کی ترقی کے لیے بہترین فیصلے کرتے ہیں

یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں