میو ہسپتال تنازع،وزیرصحت اور سیکرٹری کی نااہلی کھل کر سامنے آگئی:طبی برادری

“ادویات کی کمی کا سنگین مسئلہ: میو ہسپتال اور وزیراعلیٰ پنجاب کی ناکامی”

ملتان(بیٹھک انوسٹیگیشن سیل)وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کے حال ہی میں میو ہسپتال لاہور کے دورے کے دوران مریضوں کی جانب سے ادویہ کی قلت کی شکایات پر میڈیکل سپرنٹنڈنٹ پروفیسر ڈاکٹر فیصل مسعود کے بارے میں دیے گئے متنازع بیان نے ایک نیا تنازع کھڑا کر دیا،۔
جب یہ بات سامنے آئی کہ ایم ایس پہلے ہی ادارے کے 3.5 ارب روپے کے بقایاجات کے باعث استعفیٰ دے چکے ہیں جبکہ وزیر صحت اور سیکریٹری مبینہ طور پر اس معاملے سے بخوبی واقف تھے۔ذرائع کے مطابق طبی برادری نے وزیراعلیٰ کے طرز پر شدید رد عمل کا اظہار کیا اور وزیراعلیٰ کے اقدام کو پیشے کے تقدس کے لیے ایک دھچکا قرار دیا۔
اس واقعے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے طبی برادری نے کہا کہ اس سے پنجاب کے وزیر صحت اور سیکریٹری کی نااہلی کھل کر سامنے آ گئی ہے جنہوں نے گزشتہ دو سال سے میو ہسپتال کو درپیش مالی بحران کے بارے میں حکومت اور عوام کو گمراہ کیا۔انھوں نے کہا وزیر صحت پنجاب خواجہ سلمان رفیق نے گزشتہ چند ماہ کے دوران ہسپتال کے تقریباً پانچ دورے کیے اور ہر دورے میں ادارےکی انتظامیہ نے انہیں فنڈز کی شدید قلت اور مریضوں کی شکایات سے آگاہ کیا۔
اسی عرصے کے دوران سیکرٹری صحت پنجاب عظمت محمود بھی مبینہ طور پر وزیر صحت کے ہمراہ دو مرتبہ ہسپتال آئے اور فنڈز کی کمی کا معاملہ ان کے سامنے رکھا گیا، ایم ایس کی جانب سے خدشات کا اظہار کیا گیا کہ وینڈرز نے اربوں روپے کے بقایاجات کے باعث ادویات کی فراہمی بند کردی ہے اور ہر گزرتے مہینے کے ساتھ صورتحال خراب ہوتی جارہی ہے۔
معاملے سےآگاہ ایک عہدیدار نے بتایا کہ میو ہسپتال کی بےانتظامیہ نے ان پر فنڈز جاری کرنے کے لیے دیا تھا، انہوں نے کہا کہ بار بار درخواستوں پر بھی جب کوئی عمل نہیں ہوا تو پروفیسر فیصل مسعود نے ذاتی وجوہات کا حوالہ دیتے ہوئے 2 فروری کو استعفیٰ دے دیا ۔
ذرائع کے مطابق اربوں روپے مالیت کے پنڈنگ لائبلٹیز اور ادویات کے فراہمی معطل ہونے کے بارے میں آگاہ کرنے پر سیکرٹری صحت پنجاب بھی ایم ایس مئیول ہسپتال سے ناراض ہوگئے انھیں اظہار ناپسندیدگی کا لیٹر لکھ مارا بجائے آسکے وہ اپنی زمہ داریاں پوری کرتے ہوئے سپلائرز کی پنڈنگ لائبلٹیز کلئیر کرواتے اور ادویات کی سپلائی بحال کرواتے ذرائع کے مطابق ایک حکومت پنجاب اربوں روپے مریم ہیلتھ کلینک پر خرچ چکی ہے جس سے عوام کو تو کوئی فائدہ حاصل نہیں ہوا۔
لیکن مریم ہیلتھ کلینک کے بینرز سے آویزاں گاڑیوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کے تشہیر کا کام بھرپور طریقے سے سر انجام دیا اسی طرح مریم حکومت پنجاب بھر میں دیہی مراکز صحت آؤٹ سورس کر رہی دوسری طرف انہیں دیہی مراکز صحت کی اپ گریڈیشن پر اربوں روپے خرچ بھی کر رہی ہے جس کی وجہ سے ان ٹھیکے داروں جو دیہی مراکز صحت آؤٹ سورس کے ذریعے لے رہے ہیں بیٹھے بٹھائے فرنیشنڈ کلینک مل رہے ہیں۔
ذرائع کا دعویٰ ہے یہ پہلی مرتبہ نہیں ہوا کہ صوبائی وزیر صحت کو ادویات کی عدم دستیابی کی رپورٹ ملی ہے گزشتہ دنوں جب وزیر صحت کوٹ ادو کے دورے ہر پہنچے تو وہاں بھی یہی صورتحال سامنے آئی لیکن وزیر صحت نے کوٹ ادو کے حوالے سے بھی آج تک لب سی رکھے ہیں ۔
تاکہ ویز اعلی پنجاب مریم نواز شریف کو ایک اور ایم ایس معطل کرنے کا موقع مل سکے لیکن پنجاب بھر میں مبینہ طور پر آج بھی ادویات کی فراہمی سنگین مسلہ بنی ہوئی ہے جس پر کوئی بھی حکومت شخصیت توجہ دینے پر تیار نہیں ۔

یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں