“پارکس اینڈ ہارٹیکلچر اتھارٹی ملتان میں کرپشن کی تحقیقات شروع”
ملتان ( خصوصی رپورٹر) پارکس اینڈ ہارٹیکلچر اتھارٹی ملتان میں شعبہ ہارٹیکلچر ،انجینئرنگ اور ایڈمن اینڈ فنانس کا ٹرائیکامیاواکی جنگل سمیت مختلف منصوبوں کی آڑ میں سرکاری خزانے کولاکھوں روپے کا چونا لگانے میں کامیاب ،نئے ڈی کی تعیناتی پر کھاتے کھلنے لگے۔
،ٹرائیکا کے مرکزی کرداروں ڈائریکٹر ہارٹیکلچر سعد قریشی ،ڈائریکٹر انجینئرنگ عدنان بٹ ،اور گرو قائمقام ڈائریکٹر ایڈمن ،فنانس و مارکیٹنگ حافظ اسامہ نے بھاگنے کی تیاریاں شروع کردیں ۔شہری کی درخواست پر کمشنر ملتان ڈویثرن ،اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ اور وزیر اعلی پنجاب شکایت سیل نے ٹرائیکا کے مرکزی کرداروں کے خلاف تحقیقات کا آغاز کردیا ۔
اس ضمن میں روزنامہ بیٹھک کو موصول ہونے والی دستاویزات کے مطابق پارکس اینڈ ہارٹیکلچر اتھارٹی ملتان میں نئے ڈائریکٹر جنرل کی تعیناتی کے بعد سابقہ ادوار میں 3ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے شہر کی تزہین وآرائش اور شہریوں کو صحت مند تفریحی سہولتوں کی آڑ میں شروع کئے جانے والے مختلف پراجیکٹس کی آڑ میں ڈائریکٹر ہارٹیکلچر سعد قریشی ،ڈائریکٹر انجینئرنگ عدنان بٹ اور پی ایچ اے میں مبینہ طور پر گرو کا لقب پانے والے 3ڈائریکٹوریٹ پر بطور قائمقام قابض ڈائریکٹر ایڈمن ،فنانس اور مارکیٹنگ حافظ اسامہ کی جانب سے لاکھوں روپے کی خورد برد پر مبنی مختلف نوعیت کے کیس سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں۔
جن میں میاواکی جنگل سمیت ،شاہ شمس پارک میں جھیل کی تعمیر نو،نشتر ٹو ہسپتال کی پلانٹیشن ،جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کی پلانٹیشن اینڈ بیوٹیفکیشن ،سمیت قلعہ کہنہ قاسم سمیت دیگر پارکوں کے منصوبے شامل ہیں میں لاکھوں روپے مالیت کی کرپشن کے ثبوت سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں۔
بیٹھک کو موصول دستاویزات کے مطابق میاواکی جنگل منصوبوں سمیت دیگر میں کی جانے والی مبینہ کرپشن سے جان چھڑانے کیلئے ڈائریکٹر ہارٹیکلچر سعد قریشی نے اسٹریلیا ،جبکہ حافظ اسامہ نے ڈیبوٹیشن پر پنجاب گورئمنٹ کے دیگر محکموں میں پوسٹگ حاصل کرنے کیلئےدوڑ دھوپ شروع کردی ہے ۔
تاہم دوسری جانب شہری کی درخواست پر کمشنر ملتان ڈویثرن ،اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ پنجاب اور وزیراعلی شکایت سیل نے پی ایچ اے میں ٹرائیکا کی جانب سے ناقابل تردید ثبوتوں پر مبنی کرپشن کی شکایات پر ابتدائی تحقیقات کا آغاز کردیا ہے ۔
یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں