باغیچی بوہڑ گیٹ ملتان کی جگہ پر غیر قانونی سٹالز
ملتان (بیٹھک انوسٹیگیشن سیل) پارکس اینڈ ہارٹیکلچر ملتان کے ایک سابق افسر نے مبینہ طور پر صحافت کی آڑ میں جرائم پیشہ گروہ کے ہاتھوں مجبور ہو کر ملتان شہر کے وسط اور بوہڑ گیٹ کے قریب شہباز شریف جنرل ہسپتال کے سامنے واقع ایک باغیچی (پاکٹ پارک) کی جگہ غیر قانونی طور پر کرائے پر دیدی، ٹھیکیدار نے اندرون شہر کے باسیوں کے لئے چھوٹے سے قطعہ اراضی پر قائم باغیچی پر منظور شدہ ایریا سے زائد رقبے پر تین سٹالز بنا کر آگے کرائے پر دے دئیے۔ شہریوں خاص طور پر واک اور تفریح کے لئے آنے والی خواتین نے باغیچی کا رخ کرنا چھوڑ دیا۔
عوامی اور شہری حلقوں کا وزیراعلی، کمشنر، ڈپٹی کمشنر اور ڈائریکٹر جنرل پی ایچ اے سے کاروائی کا مطالبہ۔پی ایچ اے میں موجود ذرائع کے مطابق صحافت کی آڑ میں جرائم پیشہ عناصر نے پی ایچ اے کے ایک سابق افسر کو ہنی ٹریپ کے ذریعے قابو کرتے ہوئے اسے غیر قانونی طور پر باغیچی جہاں نہ صرف اندرون شہر کے باسی واک کرنے اور سستانے کے لئے آتے ہیں۔
بلکہ شہباز شریف جنرل ہسپتال میں آنے والے مریض اور لواحقین بھی کچھ دیر کے لئے کھلی فضا میں سکھ کا سانس لینے کے لیے اس باغیچی کا رخ کرتے ہیں اپنے عالمگیر نامی ایک ڈمی ٹھیکیدار کے نام کرائے پر حاصل کر لی۔انہوں نے بتایا کہ باوجود اس کے کہ پی ایچ اے حکام اس بات سے بخوبی آگاہ تھے کہ باغیچی جو کہ ایک چھوٹے قطعہ اراضی پر قائم ہے اس کے ایک حصے کو کمرشل مقاصد کے لئے کرائے پر دینے سے شہریوں کو تنگی کا سامنا پڑے گا ۔
مگر پی ایچ اے حکام نے صحافت کی آڑ میں جرائم پیشہ افراد کے دباؤ میں آ کر شہریوں کی تفریح پر کمرشل مقاصد کے لیے استعمال کرنے والوں کو فوقیت دی انہوں نے بتایا کہ پی ایچ اے حکام نے کمرشل پوائنٹ آف ویو سے انہتائی پرائم لوکیشن پر واقع باغیچی کا 450 اسکوائر فٹ کمرشل مقاصد کے لئے محض 19 ہزار روپے ماہانہ کے عوض تمام قواعد و ضوابط کو روندتے صحافت کی آڑ میں جرائم پیشہ گروہ کے ڈمی ٹھیکیدار کو دیدی انہوں نے بتایا کہ صحافت کی آڑ میں جرائم پیشہ اس گروہ جس کی سرپرستی پریس کلب کا ایک عہدیدار کرتا ہے نے جب پی ایچ اے کی جانب سے قبضہ دینے کا وقت آیا۔
تو پی ایچ اے کے ایک اعلیٰ سابق افسر جسے ہنی ٹریپ کے ذریعے بے بس کر کے رکھ دیا گیا تھا کی مدد سے پی ایچ اے حکام کو ڈرا دھمکا کر منظور شدہ ایریا سے کہیں زیادہ رقبے پر قبضہ کر لیا ایک کی بجائے تین سٹالز بنا لئے۔ انہوں نے بتایا کہ پی ایچ اے کے قواعد و ضوابط کے مطابق پی ایچ اے پبلک پارکس اور گرین سپیسز پر کمرشل ایکٹیویٹیز کی اجازت دے سکتی ہے لیکن ایسا کرنے سے نہ تو قدرتی ماحول کو نقصان پہنچے اور نہ ہی عوامی تفریح میں خلل آئے۔
انہوں نے بتایا کہ پی ایچ اے قواعد و ضوابط کے مطابق کمرشل ایکٹیویٹی کے نتیجے میں درختوں کو نہ کاٹا جائے جبکہ گرین ایریا کو کمرشل مقاصد کے لیے استعمال میں لانے سے قبل اس سلسلے میں پرپوزل اور امپکٹ اسسمنٹ جمع کروانے کے ساتھ ساتھ شرائط کا تعین بھی کیا جائے گاانہوں نے بتایا کہ پاکستان انوائرمنٹل پروٹیکشن ایکٹ 1977 کے تحت پبلک پارک یا گرین ایریا میں کسی قسم کی کمرشل ایکٹیویٹی کے لئے انوائرمنٹل امپکٹ اسسمنٹ جمع کرانا پڑے گی ۔
تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ پارک یا گرین ایریا کے کمرشل استعمال سے قدرتی ماحول، نباتات، حیوانات اور چرند پرند کو نقصان نہ پہنچے جبکہ اسسمنٹ رپورٹ اس بات کا ضرورت تخمینہ لگائے کہ کمرشل ایکٹیویٹی کس حد تک ایکو سسٹم، عوامی تفریح، ہوا کی کوالٹی، شور لیول اور پانی کے وسائل کو متاثر کر سکتی ہے انہوں نے بتایا کہ اسی طرح پی ایچ اے کے قواعد و ضوابط کے مطابق کمرشل ایکٹیویٹی شروع کرنے کا خواہشمند باقاعدہ طور پر گرین ایریا کو کمرشل مقصد کے استعمال کے لئے ایک درخواست پی ایچ اے حکام کو دے گا اور واضح کرے گا۔
کہ وہ کس کمرشل مقصد اور کتنے وقت کے لئے گرین ایریا کو استعمال میں لائے گا واضح رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے قرار دیا ہے کہ پبلک پارکس کو کمرشل مقامات میں تبدیل نہ کیا جائے تاوقتیکہ یہ عوامی مفاد میں ہو انہوں نے بتایا کہ پوری دنیا میں پاکٹ پارکس کو کمرشل مقاصد کے لیے استعمال میں لانے کی اجازت نہیں ہے کیونکہ پاکٹ پارکس شہریوں کو تفریح فراہم کرنے، وہاں سستانے اور گرین سپیسز کے لئے ڈیزائن کئے جاتے ہیں انہوں نے بتایا کہ پی ایچ اے حکام کی ملی بھگت سے ٹھیکیدار نے باغیچی میں موجود درختوں کو کاٹ اور پودوں کو اکھاڑ کر سٹالز نصب کر کے آگے کرائے پر دے دئیے جن سے ماہانہ ڈیڑھ لاکھ روپیہ کرایہ وصول کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ دو سٹالز ایک شخص نے ٹھیکیدار سے حاصل کر رکھے ہیں جبکہ تیسرا سٹال ایک دوسرے شخص نے کرائے پر لے رکھا ہےانہوں نے بتایا کہ حیران کن طور پر جب اس باغیچی کو لیز پر دینے کے لئے نیلامی عمل میں لائی جا رہی تھی ملتان میں صحافت کی آڑ میں جرائم پیشہ اس گروہ کے سرغنہ کا ایک قریبی عزیز بذات خود نیلامی کے عمل کی نگرانی کرنے والے اس افسر کے سامنے اس جگہ جا کر کھڑا ہو گیا جہاں نیلامی ہو رہی تھی اور جگہ کرائے پر حاصل کر کر کے وہاں سے ہٹاانہوں نے بتایا کہ پی ایچ اے کے اس افسر کے تبادلے کے بعد کسی بھی ممکنہ شکایت کی صورت اپنی سکن بچانے کے لئے پی ایچ اے حکام نے ٹھیکیدار کو اضافی جگہ قبضے میں لینے کے خلاف ایک نوٹس بھجوا دیا ہے لیکن تاحال اس کے خلاف کسی بھی قسم کی کاروائی سے گریزاں ہیں کیونکہ انہیں دھمکایا جا رہا ہے کہ اگر انہوں نے کوئی عملی کاروائی کی تو ان کا میڈیا ٹرائل کیا جائے گا انہوں نے بتایا کہ پی ایچ اے کا عملہ ٹھیکیدار کا سہولت کار بنا ہوا ہے اور شہریوں خاص طور پر خواتین نے تفریح کے لیے اس باغیچی کا رخ کرنا چھوڑ دیا ہے۔
جہاں اب ہر وقت اوباش لوگوں کا جھگمٹا لگا رہتا ہے اہلیان علاقہ نے وزیراعلیٰ مریم نواز، کمشنر عامر کریم خان، ڈپٹی کمشنر محمد علی بخاری اور ڈائریکٹر جنرل پی ایچ اے کریم بخش سے صورتحال کا جائزہ لیکر غیر قانونی طور غیر قانونی طور پر باغیچی کی جگہ کرائے پر دینے اور تعمیر کئے گئے سٹال گرا کر غیر قانونی کمرشل سرگرمیوں کو ختم کر کے باغیچی میں معطل شدہ تفریحی سرگرمیوں کی بحالی کا مطالبہ کیا ہےان کا کہنا تھا کہ یہ باغیچی اندرون اور ںیرون بوہڑ گیٹ کے اردگرد کے علاقوں کی خواتین، بچوں اور بوڑھوں کا قریبی ترین تفریحی مقام ہے۔
جہاں وہ خصوصی طور پر صبح کی واک کے لئے آیا کرتے تھے مگر جب سے یہاں کمرشل سرگرمیاں شروع ہوئی ہیں خواتین، بچوں اور بوڑھوں کا یہاں آنا بند ہو گیا۔ اس سلسلے میں جب روزنامہ بیٹھک نے پی ایچ اے حکام کا موقف جاننے کے لئے رابطہ کیا تو ترجمان پی ایچ اے کا کہنا تھا کہ باغیچی بوہڑ گیٹ میں سیرو تفریح اور مورننگ و ایوننگ واک کیلئے آنے والے شہریوں کی سہولت کیلئے منی کینٹین کیلئے صرف 450 سکوائر فٹ جگہ ماہانہ کرایہ داری پر نیلام کی گئی تھی ، تاہم زیادہ جگہ گھیرنے اور کینٹین کو کمرشل مقاصد کیلئے استعمال کرنے پر نوٹس جاری کیا جا رہا ہے ۔ اگر مزکورہ ٹھیکدار معاہدہ کی خلاف ورزی سے باز نہ آیا تو اس کیخلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی ۔
یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں