“غلام نبی کی مبینہ منی لانڈرنگ اور کرپشن: نیب اور اینٹی کرپشن سے بچنے کی کوشش”
ملتان(بیٹھک انوسٹیگیشن سیل) ہائی وے ڈیپارٹمنٹ ملتان میں ایکسین کی پوسٹ پر تعینات رہنے والے غلام نبی مبینہ طور پر کالے دھن کو وائٹ کرنے کے لیے اپنے بھائی اور قریبی عزیز کو بطور فرنٹ مین لے آیا۔
سردار چوک پر واقع فارم ہاؤس ،بچ ولاز سمیت دیگر ہاؤسنگ کالونیوں میں واقع سکنی و کمرشل مارکیٹ میں جائیدادیں خرید کر اپنے مبینہ فرنٹ مین کے نام کرکے نیب اور اینٹی کرپشن سے بچانے میں لگا ہوا ہے۔
ذرائع کے مطابق اسلام آباد اور لاہور میں کمرشل پلازوں میں موصوف کی انویسٹمنٹ بھی قریبی عزیز کے نام سے کی گئی ہے جبکہ گزشتہ دنوں عمرہ ادائیگی سے پہلے ایک خلیجی ریاست میں بھی مبینہ طور پر کروڑوں روپے مالیت کی انویسٹمنٹ کی گئی ہے جس کی قمیت ادائیگی کے لیے مبینہ طور پر منی لانڈرنگ کا سہارا لیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق جس کمرشل مارکیٹ میں انویسٹمنٹ کی گئی اسکا مالک پاکستانی اداروں کو مطلوب ہےانھوں نے کہا کہ اسلام آباد اور لاہور کے علاؤہ بچ ولاز میں بھی پرتعیش بنگلے غلام نبی کے سرکاری طور پر لی جانے والی تنخواہ سے کسی صورت نہیں خریدے جا سکتے۔
ان کا کہنا تھا کہ غلام نبی کئی سالوں سے ملتان میں تعینات اور منصوبوں میں غیر معیاری میٹریل کے استعمال پر آنکھیں موند کر کروڑوں روپے بطور کمیشن وصول کر چکا ہے ۔اس سلسلے میں روزنامہ بیٹھک نے جب غلام نبی کا موقف جاننے کے لئے رابطہ کیا گیا تو ان کی جانب سے کوئی جواب موصول نہ ہوا۔
یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں