“امریکی اور روسی سیٹلائٹ آج رات کسی وقت ٹکرانے والے ہیں۔ امریکی خلائی تحقیقی ادارے ناسا نے اس حوالے سے تمام ممکنہ تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔”
زمین سے 600 کلومیٹر کی بلندی پر ٹکرانے والے سیٹلائٹس میں ناسا کا ٹائمڈ مشن اور روس کا کاسموس 2221 شامل ہیں۔ اتنی بلندی پر دو سیٹلائٹس کے ٹکرانے سے ملبہ کی اچھی خاصی مقدار زمین کی طرف بھیجی جا سکتی ہے۔ امریکی محکمہ دفاع اس ممکنہ تنازعے پر نظر رکھے ہوئے ہے۔کچھ اندازوں کے مطابق دونوں سیٹلائٹ ایک دوسرے کے بہت قریب سے گزریں گے۔ اس کے باوجود امریکہ اور روس کی متعلقہ تنظیموں نے اس ممکنہ خلائی واقعے پر گہری نظر رکھی ہوئی ہے اور متعلقہ تیاریاں بھی مکمل کر لی گئی ہیں۔تصادم کی صورت میں پیدا ہونے والا ملبہ مدار میں موجود دیگر سیارچوں کے لیے بھی مسائل کا باعث بن سکتا ہے۔ ناسا کا مشن سورج کی روشنی اور کرۂ ارض میں انسانی سرگرمیوں، زمین کے ماحول کی اوپری تہہ اور زمین اور گہری خلا کے درمیان گیٹ وے کا مطالعہ کرنا ہے۔ اسے تھرموسفیئر یا آئن اسپیئر پر انسانی سرگرمیوں کے اثرات کا جائزہ لینے کے لیے بھیجا گیا تھا، جو نچلی تہہ کا کردار ادا کر رہا تھا۔