ہائی وے کرپشن مظفرگڑھ: ناقص تعمیر، بھاری کمیشن اور عوامی احتجاج
ملتان (بیٹھک انوسٹیگیشن سیل) کمشنر آفس ڈیرہ غازیخان میں کئی سالوں سے تعینات افسر کی سہولت کاری، ضلع مظفرگڑھ میں ہائی وے حکام، ٹھیکیداروں سے مل کر وزیراعلی مریم نواز کا سڑکیں بحال، پنجاب خوشحال، روڈ ریسٹوریشن پروگرام ناکام بنانے پر تل گئے۔
، ایگزیکٹیو انجینئر (ایکسین) ہائی وے مظفرگڑھ شاہد ریاض کی سربراہی میں ہائی وے ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے سڑکوں کی ناقص تعمیر کے عوض بھاری کمیشن وصول کرنے کا انکشاف، ہائی وے حکام کا ٹھیکیدار سے مبینہ گٹھ جوڑ، شہر سلطان سے جتوئی روڈ کی بحالی میں اکھاڑے جانے والے روڈ میٹیریل کا دوبارہ استعمال، ایڈوانس پے منٹ کے باوجود کام کی رفتار نہایت سست روی کا شکار, اہلیان علاقہ سراپا احتجاج بن گئے۔ ہائی وے ڈیپارٹمنٹ میں موجود ذرائع کے مطابق 18 کلو میٹر طویل شہر سلطان جتوئی روڈ میں سے 10 کلو میٹر حصے کی بحالی اس منصوبے کا حصہ ہے ۔
جس پر 22 کروڑ روپے سے زائد رقم خرچ کی جا رہی ہے ان کا کہنا ہے کہ سڑک کا یہ 10 کلومیٹر حصہ بھی مختلف ٹکڑوں میں تعمیر کیا جا رہا ہے جبکہ اس منصوبے پر کام علاقے کے ممبر پنجاب اسمبلی رانا عبدالمنان کی کوششوں سے شروع ہوا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ایکسین شاہد ریاض کے آنے سے پہلے ہی اس منصوبے پر کام جاری تھا اور کام کا معیار بھی کوئی اتنا اچھا نہیں تھا لیکن شاہد ریاض کے آنے کے بعد کام کا معیار بہتر ہونے کی بجائے مزید خراب ہو گیا ان کا کہنا تھا کہ شاہد رہاض کو کمشنر آفس میں کئی سالوں سے تعینات ایک افسر کی سرپرستی حاصل ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کام کے ناقص معیار، استعمال شدہ میٹریل کو دوبارہ استعمال اور مطلوبہ معیار کے مطابق سڑک تعمیر نہ کرنے کے حوالے سے ڈپٹی کمشنر مظفرگڑھ قراۃ العین میمن کو متعدد شکایتیں موصول ہو چکی ہیں مگر ڈپٹی کمشنر ایکسین شاہد ریاض کے کمشنر آفس میں معاملات سیٹ ہونے کی وجہ سے کوئی ایکشن لینے سے عاجز ہیں ان کا کہنا تھا کہ شاہد ریاض کے پاس ایکسین بلڈنگ مظفرگڑھ کا چارج پہلے سے تھا تاہم کمشنر آفس کے ساتھ معاملات درست رکھنے کے عوض انعام کے طور پر اسے ایکسین ہائی وے کا دفتر بھی سونپ دیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ شہر سلطان جتوئی روڈ کی بحالی کی آڑ میں ٹھیکیدار اب تک محکمہ ہائی وے کے افسران سے مل کر ناقص میٹیریل استعمال کر کے پنجاب حکومت کو کڑوروں روپے کا نقصان پہنچا چکا ہےان کا کہنا تھا کہ محکمہ ہائی وے کے حکام کی آشیر باد اور ملی بھگت کی وجہ سے ٹھیکیدار نے پرانے روڈ کو ایکسی ویٹر کے ذریعے اکھاڑا جس کی وجہ سے اکھاڑے ہوئے میٹیریل میں مٹی بھی ساتھ شامل ہو گئی بعدازاں اسی پتھر کو مٹی سمیت صاف کئے بغیر دوبارہ سب بیس کے طور پر استعمال کر کے روڈ پر بچھا دیا ہے اور اس کے اوپر اور سائز پتھر بطور بیس ڈال دئیے گئے ہیں انہوں نے مزید بتایا کہ شاہد ریاض کی سربراہی میں ہائی وے افسران کی ملی بھگت کا نتیجہ ہے کہ ٹھیکیدار نے کمپیکشن کیلئے رولر کو صرف پچاس فیصد سے بھی کم استعمال کر کے سو فیصد کمپیکشن کی پیسے نکلوا لئے ہیں۔
جبکہ آس پاس کے کھیتوں سے ایکسی ویٹر کے زریعے مٹی اٹھا کر کیرج کے نام پر پیسے بھی نکلوا لیے گئے ہیںشہری حلقوں نے وزیراعلی مریم نواز سے چیف منسٹر انسپکشن ٹیم کے ذریعے زیر تعمیر سڑک کے معیار چیک کرانے کا مطالبہ کیا ہے ۔
جبکہ سیکریٹری کیمونیکیشن اینڈ ورکس سہیل اشرف سے مطالبہ کیا ہے کہ ایک ایسی غیر جانبدار ٹیم جس پر کمشنر آفس ڈیرہ اثر انداز نہ ہو سکے کے ذریعے ضلع مظفرگڑھ کی سڑکوں کے تمام جاری منصوبوں ٹیکنیکل آڈٹ کرانے کا مطالبہ کیا ہے انہوں نے کمشنر ڈیرہ غازیخان اشفاق احمد چوہدری کو کمشنر آفس میں کئی سالوں سے تعینات افسروں اور ملازمین کے کرتوتوں کا جائزہ لینے کا مطالبہ کیا ہے جن کی وجہ سے کمشنر آفس کی نیک نامی پر حرف آ رہا ہے۔
انہوں نے کمشنر ڈیرہ سے مطالبہ کیا کہ اپنے دفتر موجود ایسی کالی بھیڑوں کا محاسبہ کرے جو کمشنر آفس کی بدنامی کا باعث بن رہے ہیںانہوں نے ڈپٹی کمشنر مظفرگڑھ قراۃ العین میمن اور ممبر پنجاب اسمبلی رانا عبدالمنان سے بھی صورتحال کا جائزہ لینے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ کئی سالوں کے بعد تمعیر ہونے والی سڑک پر کام معیار کے مطابق ہو۔ اس سلسلے میں روزنامہ بیٹھک نے جب ایکسین شاہد ریاض کا موقف جاننے کے لئے رابطہ کیا تو ان کی جانب سے کوئی جواب موصول نہ ہوا۔
یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں