قیدیوں کی اصلاح و تربیت: سنٹرل جیل ملتان میں نیا ماڈل
ملتان( رپورٹ شیخ نعیم سے) سنٹرل جیل ملتان میں قیدیوں کی بحالی کے لیے مثالی اقدامات- فیکٹری یونٹس سے پنجاب بھر کی جیلوں اور دفاتر کو سامان کی فراہمی ذرائع کے مطابق- پنجاب اور انسپکٹر جنرل جیل خانہ جات میاں فاروق کی خصوصی ہدایات پر سنٹرل جیل ملتان میں قیدیوں کی فلاح و بہبود، پیشہ ورانہ تربیت اور جیل اصلاحات کے لیے اہم اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
سپرنٹنڈنٹ سنٹرل جیل ارشد وڑائچ کی سربراہی میں جیل کو جدید طرز پر استوار کرنے کا سلسلہ تیزی سے جاری ہے، جس کے مثبت اثرات نہ صرف قیدیوں بلکہ پورے جیل نظام پر مرتب ہو رہے ہیں۔جیل ذرائع کے مطابق –
سنٹرل جیل ملتان میں قیدیوں کے لیے متعدد بنیادی سہولیات کا اہتمام کیا گیا ہے، جن میں باربر شاپ، ٹک شاپ، سرف یونٹ اور فرشی ٹائل یونٹ قابلِ ذکر ہیں۔ قیدیوں کو نہ صرف صفائی ستھرائی کا شعور دیا جا رہا ہے بلکہ عملی طور پر ایسی سہولیات مہیا کی گئی ہیں جن سے وہ اپنی ذاتی صفائی کا خیال رکھ سکیں اور باعزت زندگی گزارنے کے عادی بن سکیں۔قیدیوں کے لیے معیاری طبی سہولیات کی فراہمی کو بھی یقینی بنایا گیا ہے۔ جیل ہسپتال میں تربیت یافتہ طبی عملہ اور ماہر ڈاکٹرز موجود ہیں، جو روزانہ کی بنیاد پر مریض قیدیوں کا چیک اپ کرتے ہیں۔
دوائیں باقاعدگی سے فراہم کی جا رہی ہیں جبکہ ذہنی صحت کے مسائل کے شکارقیدیوں کے لیے مشاورت کا سلسلہ بھی جاری ہے۔اسلامی تعلیمات کے فروغ کے لیے باقاعدہ دینی کلاسز، نماز باجماعت اور قرآن پاک کی تعلیم کا اہتمام کیا گیا ہے۔ جیل میں موجود قیدیوں کو اخلاقیات، توبہ، صبر اور معاشرتی ذمہ داریوں سے متعلق رہنمائی فراہم کی جا رہی ہے تاکہ وہ اپنی سزا پوری کرنے کے بعد ایک مثبت سوچ کے ساتھ معاشرے میں دوبارہ قدم رکھ سکیں موجودہ حالات کے پیش نظر سنٹرل جیل کی سیکیورٹی کو مزید مؤثر بنایا جا رہا ہے ۔
جیل کی چار دیواری، داخلی و خارجی راستوں پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے گئے ہیں جبکہ سیکیورٹی اہلکاروں کی اضافی نفری تعینات کر دی گئی ہے۔ کسی بھی ہنگامی صورتِ حال سے نمٹنے کے لیے مکمل ریسپانس سسٹم فعال کیا گیا ہے۔دیگر سنٹرل جیل ملتان کو اس حوالے سے ایک منفرد حیثیت حاصل ہے کہ یہاں قیدیوں کی تربیت کے لیے قائم فیکٹریوں میں تیار ہونے والے متعدد اشیاء پنجاب بھر کی دیگر جیلوں اور سرکاری اداروں کو فراہم کی جا رہی ہیں۔ سرف اور فرشی ٹائلز کے یونٹس میں تیار ہونے والا سامان پنجاب کی مختلف جیلوں کو سپلائی کیا جا رہا ہے۔
، جس سے نہ صرف دیگر جیلوں کو معیاری سامان دستیاب ہوتا ہے بلکہ قیدیوں کی عملی تربیت اور خوداعتمادی میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔اس کے علاوہ سنٹرل جیل کی فیکٹری میں تیار ہونے والا فرنیچر اور قالین پنجاب کے مختلف محکموں بشمول سرکاری دفاتر، تعلیمی اداروں اور دیگر سرکاری عمارتوں کو فراہم کیا جا رہا ہے۔
ان اشیاء کی تیاری میں قیدیوں کو شامل کیا جاتا ہے، جس سے وہ مختلف ہنر سیکھ کر رہائی کے بعد معاشی طور پر خود کفیل ہو سکتے ہیں۔سپرنٹنڈنٹ ارشد وڑائچ اور نذیر کی نگرانی میں عملی تبدیلی ان تمام اقدامات کی نگرانی سپرنٹنڈنٹ ارشد وڑائچ اور دیگر سینئر افسران، خصوصاً نذیر، کر رہے ہیں، جن کی انتھک محنت اور دیانتداری کے باعث جیل کے اندر ایک نیا نظام قائم ہو چکا ہے۔ اصلاحاتی اقدامات کو نہ صرف حکومتی حلقوں بلکہ سول سوسائٹی، انسانی حقوق کے اداروں اور قیدیوں کے لواحقین کی جانب سے بھی سراہا جا رہا ہے۔
سنٹرل جیل ملتان اب محض سزا کی جگہ نہیں رہی، بلکہ یہ ایک اصلاحی، تعلیمی اور پیشہ ورانہ تربیت کا ادارہ بن چکی ہے، جہاں قیدیوں کی زندگیاں مثبت سمت میں تبدیل ہو رہی ہیں۔ یہ ماڈل دیگر جیلوں کے لیے بھی ایک قابل تقلید مثال بن سکتا ہے۔
یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں