پی ٹی وی فیس کی وصولی ختم، عطا تارڑ کی وزارت توانائی پر برہمی
اسلام آباد (سپیشل رپورٹر) وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے بجلی کے بلوں کے ذریعے پی ٹی وی فیس کی وصولی ختم کرنے کے اعلان کے بعد وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ، وزارت توانائی کے حکام پر شدید ناراض، وزارت توانائی کے اشتہارات کو نہ چلانے کا عندیہ دیدیا۔
وزارت توانائی کے ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر عطا تارڑ سمجھتے ہیں یہ فیصلہ پی ٹی وی جیسے قومی ادارے کو شدید مالی مشکلات میں دھکیل دے گا انہوں نے بتایا کہ عطاء تارڑ سمجھتے ہیں کہ وزارت توانائی کے حکام نے وزیراعظم کو پی ٹی وی فیس کی وصولی بجلی کے بلوں کے ذریعے بند کرنے کی تجویز دی تھی جس پر وزیراعظم نے عملدرآمد کا اعلان کیا۔ وزارت اطلاعات میں موجود ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات کا خیال ہے کہ پی ٹی وی کی مالی حالت جو پہلے ہی مختلف مسائل کا شکار ہے اور اس آمدنی کے ذریعے قومی نشریاتی ادارے کے اخراجات پورے کیے جا رپے ہیں۔
اس فیصلے سے پی ٹی وی کو مالی طور پر شدید دھچکا لگنے کا امکان ہے اور اس کے آپریشنل اخراجات کو پورا کرنا مزید مشکل ہو جائے گا۔ذرائع کے مطابق اپنی ناراضگی کا عملی اظہار کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے وزارت توانائی کے حکام کو خبردار کیا ہے وزارت اطلاعات ان کے اشتہارات بند کر دے گی۔
ذرائع کے مطابق دوسری جانب وزارت توانائی کے حکام نے اس معاملے میں اپنے کسی بھی قسم کے کردار سے انکاری ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ وزیراعظم کی سطح پر لیا گیا ہے اور اس میں ان کی وزارت کا کوئی براہ راست ہاتھ نہیں ہےانہوں نے بتایا کہ وزارت توانائی کے حکام نے وفاقی وزیر اطلاعات کو اس بات کی تردید کی ہے کہ انہوں نے وزیراعظم کو پی ٹی وی فیس کی وصولی ختم کرنے کی کوئی تجویز دی تھی۔ان کا مؤقف ہے کہ وہ صرف بجلی کے بلوں سے متعلق انتظامی امور کے ذمہ دار ہیں اور پی ٹی وی فیس کی وصولی کا فیصلہ پالیسی کے تحت ہوتا ہے۔
واضح رہے کہ پی ٹی وی فیس کی وصولی کا معاملہ کئی دہائیوں سے چلا آ رہا ہے اور یہ قومی نشریاتی ادارے کی آمدنی کا ایک اہم ذریعہ رہا ہے۔اس فیس کا مقصد پی ٹی وی کو چلانے اور اس کے پروگراموں کے اخراجات کو پورا کرنا تھا۔ یہ فیس ملک بھر میں بجلی کے صارفین سے وصول کی جاتی تھی۔
پی ٹی وی میں موجود ذرائع کے مطابق اس فیصلے سے پی ٹی وی کے مالی مستقبل پر گہرے سوالات اٹھ کھڑے ہوئے ہیں اور اب پی ٹی وی کو اپنی آمدنی کے متبادل ذرائع تلاش کرنے پڑیں گے۔انہوں نے بتایا کہ وزارت اطلاعات اور پی ٹی وی انتظامیہ کے لیے یہ ایک بڑا چیلنج ہے کہ وہ اس مالی خلا کو کیسے پر کرتے ہیں اور قومی نشریاتی ادارے کو کس طرح مستحکم رکھتے ہیں۔
یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں