اسسٹنٹ ڈائریکٹر عبد القادر ولی کا اسکینڈل: بیرون ملک روانگی اور نوکری سے برطرفی
ملتان(وقائع نگار) ڈائریکٹر جنرل پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی اکرام الحق نے بغیر چھٹی بیرون ملک جانے اور نوکری سے کئی ماہ سے غیر حاضر رہنے کے الزام میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر لینڈ ریکارڈ صدر عبد القادر ولی کو نوکری سے نکالنے کے احکامات جاری کردئیے،۔
ڈی جی لینڈ ریکارڈ اتھارٹی کی جانب سے ڈس مس کے احکامات جاری ہونے کے بعد عبد القادر ولی نے دوبارہ بحال ہونے کی تگ و دو بھی شروع کر دی ہے، روز نامہ بیٹھک ملتان کے پاس موجود انکوائری رپورٹ کے مطابق اسٹنٹ ڈائریکٹر لینڈ ریکارڈ صدر عبد القادر ولی نے رواں سال فروری کے مہینے میں بیرون ملک جانے کی درخواست پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی آفس میں جمع کروائی چھٹی منظور کروائے بغیر عبد القادر ولی 11 فروری کو امریکہ روانہ ہوگئے۔
انکی روانگی کے بارے میں کسی کو بھی پتہ نہیں چلا جب پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی کے حکام نے سروس سنٹر انچارج سے عبد القادر ولی کی غیر حاضری بارے دریافت کیا تو انھوں نے کہا اے ڈی ایل آر نے بتایا وہ امریکہ جا رہے ہیں انکی چھٹی منظور ہوگئی ہے، انھوں نے کہا اے ڈی ایل آر صدر نے ملتان پوسٹنگ کے دوران اے ڈی ایل آر سٹی عائشہ ظہور سے شادی کی اسکے بعد عبد القادر ولی نے ملتان کی پوش کالونی میں انتہائی پرتعیش گھر میں منتقل ہوگئے۔
عائشہ ظہور اس وقت پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی کی موبائل وین پر بطور اے ڈی ایل آر کام کر رہی ہیں انھوں نے کہا اے ڈی ایل آر نے بیرون ملک روانگی کے وقت این او سی بھی حاصل نہیں کیا حیران کن بات یہ ہے ایف آئی اے کے حکام نے ایک سرکاری آفسر کی غیر قانونی طور پر بیرون ملک روانگی میں سہولت کاری کے فرائض سر انجام دیئے ذرائع کے مطابق ائیر پورٹ پر تعینات ایف آئی اے افسران اس طرح کے کئی افسروں کو این او سی کے بغیر بیرون ملک بھجوانے میں سہولت کاری کرتے کرتے نظر آتے ہیں۔
عبد القادر ولی کی مسلسل غیر حاضری کے بعد انکے خلاف انکوائری شروع کی گئی انکے گھر پر نوٹس روانہ کئے گئے لیکن انھوں نے ادارے کو کوئی جواب دینا گوارہ ہی نہیں کیا نوٹس کے جوابات نہ ملنے کے بعد پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی کی جانب سے عبد القادر ولی کو شو کاز نوٹس جاری کرکے پیڈا ایکٹ کے تحت کاروائی شروع کی گئی انکوائری کمیٹی کی جانب سے طلب کرنے کے باوجود عبد القادر ولی نے ادارے کو جواب نہ دیا جس کے بعد لینڈ ریکارڈ اتھارٹی کی جانب سے اخبارات میں اشتہارات کے ذریعے موصوف کو اطلاع دی گئی ۔
لیکن عبد القادر ولی ادارے کو جواب دینا گوارا نہیں کیا جس کے بعد ڈائریکٹر جنرل پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی اکرام الحق نے پیڈا ایکٹ کے تحت کاروائی مکمل کرنے کے بعد عبد القادر ولی کو نوکری سے نکالنے کے احکامات جاری کر دئیے۔
، عبد القادر ولی کے قریبی حلقوں کا کہنا ہے وہ اس طرح کی کاروائی کو کاؤنٹر کرنا جانتے ہیں خاصے اثر و رسوخ کے مالک ہیں وہ ملک میں واپس کر یہ احکامات منسوخ کروا لیں گے ذرائع کے مطابق عبد القادر ولی کے بارے میں اطلاعات ہیں انھوں نے لینڈ ریکارڈ سنٹر حکم امتناعی کی آڑ لیتے ہوئے میں کروڑوں روپے سائلین کی نکلوائے جس کے بعد وہ یہ رقم امریکہ منتقل کرتے رہے ہیں، لینڈ ریکارڈ سنٹر ملتان صدر میں پوسٹنگ کے دوران انھوں نے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتا بھی دیکھا گیا۔
انھوں نے مبینہ طور پر مارکیٹ میں ٹاؤٹ بھی چھوڑ رکھے تھے خاتون اے ڈی ایل آر کے ساتھ شادی کے بعد انھوں نے دو عہدے ایک ساتھ انجوائے کرتے رہے ہیں اس حوالے سے جب ترجمان لینڈ ریکارڈ اتھارٹی سے موقف کے رابط کیا گیا تو انھوں نے کہا عبد القادر ولی کو نوکری سے نکال دیا گیا ہے۔
یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں