“جامعہ زکریا صوفی ازم پراجیکٹ کرپشن: کمیشن کا انکار اور چیک کلیئرنس کا تنازع”
ملتان (خصوصی رپورٹر) چیک کلیئر نہ ہونے پر ٹھیکیدار کا کمیشن دینے سے صاف انکار ،جامعہ زکریا میں صوفی ازم پراجیکٹ کے ٹھیکیدار کو ایک کروڑ 30 لاکھ روپے سے زائد کی ایڈوانس ادائیگیوں کی ایچ ای سی سے کلیرنس کیلئے پراجیکٹ ڈائریکٹر ، ڈائریکٹر پی اینڈ ڈی اور کلرک کے ہمراہ سرکاری خرچے پر اسلام آباد پہنچ گئے ۔
ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ مالی سال کے اختتام پر جامعہ زکریا میں ایچ ای سی کی گرانٹ سے جاری صوفی ازم پراجیکٹ کے 2 کروڑ روپے سے زائد کے فنڈز لیپس ہونے کے خدشہ کے پیش نظر جامعہ زکریا کے شعبہ پی ڈی ونگ کی جانب سے ٹھیکیدار کمپنی پروفیشنل فراز کو 2 الگ الگ چیکوں کے زریعے ایک کروڑ 30 لاکھ روپے سے زائد کی ایڈوانس ادائیگیا ں کی گئیں تھیں جس کے عوض پراجیکٹ ڈائریکٹر شیخ عمران ،ایکسئین سعود منیر سمیت دیگر انجینئرز کی جانب سے ٹھیکیدار فراز احمد سے مبینہ طور پر بھاری کمیشن کا وعدہ لیا گیا تھا ۔
مگر جب ٹھیکیدار نے چیک بینک میں جمع کرایا تو معلوم ہوا کہ پراجیکٹ کی حتمی مدت ختم ہونے کے باعث ایچ ای سی کی جانب سے پے منٹ سٹاپ کی گئی تھی جس کے باعث مذکورہ چیکوں کی کلیئرنس نہ ہوسکی، کلیئرنس نہ ہونے پر ٹھیکیدار نے مذکورہ افسران کو مبینہ طور پرکمیشن دینے سے صاف انکار کرتے ہوئے مبینہ کمیشن کی ادائیگی چیکو ں کی کلیئرنس سے مشروط کردی جس پر پی ڈی ونگ میں شدید بے چینی پھیل گئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ شعبہ پی ڈی ونگ کے پراجیکٹ ڈائریکٹر سمیت شعبہ کے کاریگر انجینئر ز سر جوڑ کر بیٹھ گئے اور انھوں نے وائس چانسلر کو بھاری رقم لیپس ہونے کا چکمہ دیتے ہوئے ایچ ای سی حکام سے میٹنگ کیلئے اجازت لے لی اور ڈائریکٹر پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ فرخ ارسلان صدیقی کو بھی ہمراہ بھیجنے کے حوالے سے رام کرلیا ۔
جس کے بعد پراجیکٹ ڈائریکٹر شیخ عمران اپنے دست راست کلرک زاہد اور ڈائریکٹر پی اینڈ ڈی کے ہمراہ سرکاری گاڑی اور خرچے پر گزشتہ روز ایچ ای سی حکام سے میٹنگ اور کلیئرنس کیلئے اسلام آباد پہنچ گئے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز جامعہ زکریا کی مذکورہ ٹیم نے ایچ ای سی حکام کو بلوں کی کلیئرنس کے حوالے سے رام کرنے کی کوشش کی۔
مگر ایچ ای سی کے متعلقہ حکام نے مذکورہ ادائیگیاں پراجیکٹ کی حتمی کلیئرنس سے مشروط کردی ہیں جس کیلئے کنسلٹنٹ کمپنی کا سرٹیفیکٹ طلب کیا گیا ہے ۔یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ جامعہ زکریا میں وائس چانسلر کی ناک کے نیچے شعبہ پی ڈی ونگ میں کرپشن اور لاقانونیت کا بازار گرم ہے۔
جس کے نتیجہ میں جامعہ کو مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اس ضمن میں جامعہ کے سنجیدہ تدریسی و انتظامی حلقوں نے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر زبیر اقبال غوری سے مذکورہ صورتحال کا نوٹس لیتے ہوئے اصلاح احوال کا مطالبہ کیا ہے ۔
یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں