صحافیوں کے تحفظ سے متعلق قانون سازی جلد مکمل کرلی جائیگی(عظمیٰ بخاری)

“پنجاب حکومت کا صحافیوں کے تحفظ کے لیے قانون سازی کا فیصلہ”

لاہور ( بیٹھک رپورٹ)پنجاب کی وزیر اطلاعات و ثقافت عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت صحافیوں کو قانونی فریم ورک کے ذریعے تحفظ فراہم کرنے کے لیے صوبائی اسمبلی سے قانون منظور کرانے پر کام کر رھی ھے۔ صوبائی سیکرٹری اطلاعات کو سمری کابینہ کو بھجوانے کی ہدایت تاکہ صوبائی کابینہ سے منظوری حاصل کی جا سکے ۔
جبکہ متعلقہ حکام کو صوبائی اسمبلی سے قانون پاس کرنے کے لیے عمل کو آگے بڑھانے کی بھی ہدایت کی گئی ہے ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان جرنلسٹس سیفٹی کولیشن (PJSC)- پنجاب چیپٹر کے ایک وفد سے ملاقات کے دوران کیا۔ جس میں پاکستانوزیر اطل فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے سیکرٹری جنرل ارشد انصاری اور فریڈم نیٹ ورک کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر اقبال خٹک شامل تھے۔
جنہوں نے گزشتہ روز ان سے ملاقات کی۔ عظمی بخاری کا کہنا تھا کہ “پنجاب حکومت صحافی برادری کے لیے سب کچھ کر رہی ہے۔ ہم اسمبلی سے (بل) پاس کرائیں گے،” انہوں نے سیکرٹری اطلاعات و ثقافت سید طاہر رضا ہمدانی پر زور دیا کہ وہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی کابینہ سے منظوری کے لیے سمری بھیجیں۔
پی ایف یو جے کے سیکرٹری جنرل اور لاہور پریس کلب کے صدر ارشد انصاری، نے پنجاب کے وزیر کو بتایا کہ صحافیوں کا تحفظ کمیونٹی کا اہم مطالبہ ہے اور یہ مسئلہ اولین ترجیح ہے۔ اقبال خٹک نے صوبے میں صحافیوں کے تحفظ کے لیے خصوصی قانون کی منظوری کے لیے عمل شروع کرنے کے لیے وفد کے اراکین کے ساتھ مکمل معاہدے” پر وزیر کا شکریہ ادا کیا۔
فریڈم نیٹ ورک کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ” صحافیوں کے تحفظ اور صحافیوں کے خلاف جرائم کے لیے استثنیٰ کے معاملے کو قانونی فریم ورک دیا جانا چاہیے ۔ آزادی صحافت کے دفاع کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کے کردار اور ذمہ داریاں اچھی طرح سے متعین ہیں۔
اس موقع پر صوبائی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری کو فریڈم نیٹ ورک کے “جنوبی پنجاب میں صحافت” کے حوالے سے تحقیقی مطالعہ کی ایک کاپی بھی پیش کی گئی جس کا جمعرات کو اجراء کیا گیا تھا۔

یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں