ڈیرہ، کوہ سلیمان:سیلابی ریلوں نے بڑے پیمانے پر تباہی مچا دی(متعدد بستیاں، فصلیں زیرآب)

ڈیرہ غازی خان سیلاب 2025: نشیبی علاقے زیر آب، امدادی کیمپس قائم

ڈیرہ غازی خان، فاضل پور( نمائندگان بیٹھک ) چھاچھڑ کا پچاس ہزار کیوسک کا سیلابی ریلا نے موضع سونواہ کی معتدد بستیوں میں تباہی پھیلا دی ڈپٹی کمشنر راجن پور شفقت اللہ مشتاق کی ھدایت پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریوینیو راجن پور مہر عمران ممتاذ سیال اسٹنٹ کمشنر راجن پور رانا محمد احمد خان اور تحصیلدار محال راجن پور چوہدری محمد حنیف واثق کا سیلاب متاثرہ علاقوں کا دورہ تفصیل کے مطابق گزشتہ شب کوہ سلیمان کے سیلابی درہ چھاچھڑ پرشدید بارشوں کے باعث پچاس ہزار کیوسک کا سیلابی ریلے نے موقع سونواہ کی بستی اترا، بستی شندالہ، بستی پنجابی، بستی دکیہ سمیت دیگر بستیوں میں تباہی پھیلاتے ہوئے چک شہید سے ہوتے ہوئے سیلابی گزر گاہوں میں داخل ہو گیا۔
ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریوینیو مہر عمران ممتاذ سیال اسٹنٹ کمشنر راجن پور رانا محمد احمد خان اور تحصیلدار محال راجن پور چوہدری محمد حنیف واثق نے سیلاب متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اس موقع پر انہوں نے فتح پور ، چک جندو شاہ اور چک شہید میں ایمرجنسی فلڈ ریلیف کیمپس قائم کر دیے گئے ضلعی انتظامیہ نے فلڈ وارنگ جاری کر دی جگہ جگہ فلڈ ریلیف کیمپس قائم کر دیے گئے اور سیلابی علاقوں میں ایمرجنسی کی صورت میں ہنگامی سنٹر قائم کر دیے گئے ۔
جہاں پر ریسکیو 1122 ، پولیس، محکمہ صحت، ریونیو، لائیو سٹاک اور دیگر اہلکاروں کی ٹیمیں ہر وقت موجود رہیں گی کوہ سلیمان پر مزید بارشوں کا خدشہ ہے جسکی وجہ سے رودکوہیوں کی گزرگاہوں کو توسیع کر دی گئی ہے۔ اس موقع پر انہوں نے علاقائی مکینوں سے ملاقات کی اور ہر ممکن تعاون اور اقدامات کی یقین دہانی کروائی۔ دریں اثناء ڈیرہ غازی خان (بیورو رپورٹ)دریائے سندھ بپھر گیا ہے، پانی اپنی حدود توڑ کر زمین نگل رہا ہے،دریائی کٹاؤ سے زرخیز کھیت دریا برد ہو رہے ہیں، اور رد کوہیوں کے سیلابی ریلے بستیاں بہا لے جانے کو تیار کھڑے ہیں۔
جنوبی پنجاب کے پسماندہ ضلع ڈیرہ غازی خان میں سیلاب نے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔دریائے سندھ میں پانی کی مسلسل بلند ہوتی سطح کے باعث تحصیل تونسہ شریف کے نشیبی علاقے زیر آب آنے لگے ہیں۔ بیٹ جڑھ لغاری سمیت متعدد بستیاں سیلابی پانی کی زد میں آ چکی ہیں۔
ضلعی انتظامیہ نے ریسکیو اور انخلاء کے عمل کو تیز کر دیا ہے تاہم خطرہ ٹلا نہیں، بڑھ رہا ہے۔ڈپٹی کمشنر ڈیرہ غازی خان عثمان خالد کے مطابق دریائے سندھ میں پانی کی سطح مزید بلند ہونے کا خدشہ ہے، لہٰذا نشیبی علاقوں کے مکین رضاکارانہ طور پر محفوظ مقامات پر منتقل ہو جائیں تاکہ کسی جانی نقصان سے بچا جا سکے۔
ضلعی انتظامیہ نے تونسہ کے تمام سرکاری اسکولوں کو ریلیف کیمپس قرار دے دیا ہے جہاں متاثرہ خاندانوں کو خوراک، پناہ اور ابتدائی طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔ترجمان ڈویژنل انتظامیہ کے مطابق 13 جولائی کو دریائے سندھ میں تونسہ کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ریکارڈ کیا گیا ہے، اور پانی کا اخراج 398,930 کیوسک تک پہنچ چکا ہے۔ کوٹ ادو، مظفرگڑھ، راجن پور اور ڈیرہ غازی خان کی ضلعی انتظامیہ، پی ڈی ایم اے اور دیگر متعلقہ ادارے الرٹ ہیں اور آبادی کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے۔
اسی دوران این ڈی ایم اے (نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی) نے بھی 13 تا 17 جولائی کے دوران ڈیرہ غازی خان سمیت جنوبی پنجاب اور بلوچستان کے مختلف علاقوں میں دریاؤں، پہاڑی ندی نالوں اور رد کوہیوں میں طغیانی کی پیش گوئی کرتے ہوئے خطرے کا الرٹ جاری کر دیا ہے۔ عوام کو نشیبی علاقوں سے دور رہنے اور ہوشیار رہنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔سیلابی صورتحال کے پیشِ نظر ضلعی انتظامیہ نے آر ایچ سی شادن لنڈ کا دورہ بھی کیا اور میڈیکل عملے کو ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لیے مکمل الرٹ رہنے کی ہدایت دی۔
ادھر پری مون سون بارشوں کے نتیجے میں وڈور اور سنگڑ جیسے رد کوہی نالوں میں پانی کی غیرمعمولی آمد نے وسیع رقبے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ دریائی کٹاؤ نے زرخیز زمینیں، درخت اور انسانی محنت کے ثمرات دریا برد کر دیے ہیں۔ اس نازک مقام پر حکومتی توجہ کا نہ ہونا عوامی حلقوں کے لیے ناقابلِ قبول بن چکا ہے۔شہری حلقوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلڈ سے نمٹنے کے لیے جو Contingency Plan بنایا گیا تھا۔
، اس میں انہار، ضلعی حکومت، لوکل گورنمنٹ، پی ڈی ایم اے، ڈی ڈی ایم اے اور دیگر ادارے تو شامل تھے لیکن گراؤنڈ پر اس رابطہ کاری اور ردعمل کی رفتار انتہائی سست ہے۔ مقامی نمائندوں اور لوکل تنظیموں کو آن بورڈ نہیں لایا گیا کوآرڈینیشن میں کمی محسوس کی جا رہی ہے۔اطلاعات کے مطابق اگر موجودہ شدت برقرار رہی تو ڈیرہ غازی خان میں فلڈ مینجمنٹ ایک سنگین چیلنج بن سکتی ہے۔
شہریوں نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری ایکشن لیتے ہوئے صوبائی حکومت کے اعلیٰ عہدیداران کو ڈیرہ غازی خان روانہ کریں تاکہ صورتحال کا موقع پر جائزہ لیا جائے اور بہتر انتظامات یقینی بنائے جائیں۔

یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں