این ایچ اے میں ڈیپوٹیشن پیریڈ پر آنیوالے افسران کا ریکارڈ طلب (مجاہد کالرو کو نکالے جانیکا خطرہ لاحق )

نیشنل ہائی ویز اتھارٹی ڈیپوٹیشن افسران پر سینٹ کمیٹی کا سخت نوٹس

ملتان(وقائع نگار) نیشنل ہائی ویز اتھارٹی پاکستان میں ایک مرتبہ پھر ڈیپوٹیشن پیریڈ میں آنے والے افسران کی تلاش کا کام شروع ہو گیا، سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مواصلات نے وفاقی اور صوبائی اداروں سے این ایچ اے میں ڈیپوٹیشن پیریڈ پر آنے اور ضم ہونے والے افسران کا ریکارڈ طلب کر لیا، اسمبلی سوالات کو دفن کرانے والے ڈائریکٹر مینٹیننس مجاہد رضا کالرو کو ایک مرتبہ پھر نکالے جانے کا خطرہ لاحق ہوگیا جس کے بعد مجاہد رضا کالرو نے ایک مرتبہ پھر اپنے سرپرستوں کے ڈیرے پر حاضریاں دینا شروع کر دیں۔
، ذرائع کے مطابق نیشنل ہائی ویز اتھارٹی پاکستان اپنے اربوں روپے مالیت کے بجٹ کی وجہ سے مال بنانے والے افسران کے لیے سونے کی چڑیا سمجھی جاتی ہے، جنرل منیجرز ،پراجیکٹ ڈائریکٹرز ، ڈائریکٹر مینٹیننس اور دیگر ایسی پوسٹس جنھیں اربوں روپے ادائیگیوں کا اختیار حاصل ہے۔
اس طرح کی اسامیوں کے حصول کے لیے مالی اور سیاسی لابنگ کی جاتی ہے بھاری بھر کم بجٹ اور میگا کمیشن کی وجہ سے وفاقی اداروں سے مال بنانے کے فن میں ماہر افسران ڈیپوٹیشن پر این ایچ اے میں آتے ہیں پھر واپسی کا نام ہی نہیں لیتے، اسی طرح کے افسران میں ڈائریکٹر مینٹیننس ملتان مجاہد رضا کالرو بھی شامل ہیں جو اپنے اثر و رسوخ کے زور پر بہاء الدین زکریا یونیورسٹی ملتان سے این ایچ اے میں ڈیپوٹیشن پر آئے،15سال گزرنے کے باوجود جانے کا نام ہی نہیں لے رہے۔
ذرائع کا کہنا ہے مجاہد رضا کالرو کو نیشنل ہائی ویز اتھارٹی کا بھاری بھرکم بجٹ اتنا راس آیا کہ انھوں نے واپسی کے سارے راستے بند کرا دئیے، مجاہد رضا کالرو کے این ایچ اے میں انضمام کے لیے قوانین کو تبدیل کر ڈالا گیا جس پر این ایچ اے کے افسروں نے شدید احتجاج کیا لیکن مجاہد رضا کالرو کی طاقت کے سامنے بے بس نظر آئے مجاہد رضا کالرو نے اسی پر بس نہیں کیا بلکہ پُرکشش پراجیکٹ میں بطور پراجیکٹ ڈائریکٹر بھی حاصل کرتے رہے جس کا نتیجہ ریاست کو اربوں روپے کے نقصان کی صورت میں برداشت کرنا پڑا۔
، لودھراں ملتان پروجیکٹ جس کے ذریعے مجاہد رضا کالرو مبینہ طور پر کروڑوں روپے مالیت کا مبینہ کمیشن کھرا کرنے میں کامیاب ہوئے کمیشن کے حصول کے لیے انھوں نے ملتان لودھراں پراجیکٹ کی تعمیراتی کمپنی کو ایڈوانس پیمنٹ کی جس کے بعد فرم بھاگ گئی این ایچ اے آج بھی لیکر پیٹ رہا ہے، این ایچ اے کی جانب مجاہد رضا کالرو کے خلاف پیڈا ایکٹ کے تحت کارروائی کرنے کی بجائے اس سیکنڈل کو ہی دفن کر دیا گیا ۔
بلکہ انعام کے طور پر انھیں مختلف عہدوں پر نوازا گیا حتیٰ کہ آج کل ڈائریکٹر مینٹیننس ساؤتھ پر براجمان ہیں لیکن ٹیکس ادا کرنے والے شہری آج بھی مجاہد رضا کالرو کی غلطیوں کی قیمت چکا رہے ہیں لودھراں ملتان انھوں نے کہا گزشتہ دنوں جب سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مواصلات کا اجلاس سینیٹر پرویز رشید کی صدارت میں میں شروع ہوا تو این ایچ اے میں ڈیپوٹیشن پر آنے والے افسران کا ریکارڈ طلب کیا جن میں مجاہد رضا کالرو بھی شامل ہیں۔
واضح ہے اس سے قبل ایک قومی اسمبلی میں بھی مجاہد رضا کالرو کی ڈیپوٹیشن پیریڈ کے حوالے سے ایک ایم این اے نے سوال اٹھایا جس کے بعد سپیکر کی جانب سے نیشنل ہائی ویز اتھارٹی کے حکام سے تفصیلات طلب کیں گئیں لیکن مجاہد رضا کالرو نے یہ اس سوال کا جواب جانے ہی نہیں دیا۔

یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں