تحصیل دار لاگ ان کرپشن اسکینڈل: ای رجسٹریشن نظام کی ناکامی؟
ملتان(ملک اعظم) بورڈ آف ریونیو کی جانب سے تحصیل داروں کو سب رجسٹرار کے اختیارات دئیے جانے کے بعد ٹھیکے داروں کی لاٹری کھل گئی ہے ملتان کی چاروں تحصیلوں کے تحصیل داروں نے اپنے لاگ ان ٹھیکے داروں کے حوالے کر دئیے۔
،ذرائع کے مطابق اراضی رجسٹریشن کی آڑ میں اربوں روپے مالیت کے ٹیکس غبن کے کھیل میں نئے کھلاڑیوں کی شمولیت کے بعد نت نئے ٹھیکے داروں کی آمد بھی شروع ہوچکی ہے جونہی گزشتہ ہفتے بورڈ آف ریونیو کی جانب سے تحصیل داروں کو سب رجسٹرار کے اختیارات سونپے گئے تو ٹھیکے داروں نے فوری طور پر ریونیو افسروں سے رابطے کئے۔
جس کے بعد تحصیل داروں نے مول تول کے بعد ٹھیکے داروں کو لاگ ان دے ڈالے آسکے بدلے میں روزانہ کی بنیاد پر حساب کتاب شروع کر رکھا ہے، انھوں نے کہا اس وقت ایک ایک تحصیل دار کے تین سے پانچ لاگ ان ایک ساتھ چل رہے ہیں ان تحصیل داروں کے ٹھیکے داروں 24 گھنٹے سروس دیتے نظر آتے ہیں۔
آن لائن سسٹم ہونے کی وجہ سے ریگولر رجسٹری کا کام ختم ہوچکا ہے اہل کمشن کی آڑ میں تحصیل داروں کے ٹھیکے داروں روزانہ کی بنیاد لاکھوں روپے رشوت وصول کرتے نظر آتے ہیں تحصیل دار صرف رجسٹری اور انتقالات منظوری دینے تک محدود ہیں ٹیکس ادا کیا گیا ہے یا نہیں تحصیل داروں کو اس سے کوئی غرض نہیں ہے۔
انھوں نے کہا وثیقہ نویس مافیا اس قدر طاقتور ہوچکا ہے گزشتہ دنوں جب بورڈ آف ریونیو سب رجسٹرار ای خدمت سنٹر میاں امجد کا ٹرانسفر کیا تو صرف چوبیس گھنٹوں میں پنجاب کے سنئیر ممبر بورڈ آف ریونیو کو تحصیل دار کے قدموں میں ڈھیر ہونا پڑ گیا اور ٹرانسفر احکامات واپس لینے پڑے ۔
انھوں نے کہا تحصیل داروں کے ٹھیکے دار زیادہ تر وثیقہ نویس ہیں جو زیادہ سے زیادہ بولی دیکر لاگ ان خریدتے ہیں اس وقت تحصیل دار کے لاگ ان کی قمیت دس لاکھ تک پہنچ گئی جس کی وجہ سے ٹیکس خورد برد اور ایڈوانس ٹیکس کی جعلی ادائیگی کی شرح روزانہ لاکھوں میں پہنچ چکی ہے جعلی ٹیکس ادائیگی کی رقم تحصیل داروں اور ٹھیکے داروں میں درمیان ففٹی ففٹی بنیاد پر تقسیم ہوتی ہے
یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں