“وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ فروری میں کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ہو گیا۔”
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہم 2024 میں پچھلے سال کے مقابلے اس سال پہلے سے بہتر نوٹ پر داخل ہوئے ہیں، اس میں جی ڈی پی کے کچھ عناصر شامل ہیں، اس کے علاوہ زراعت نے بھی اہم کردار ادا کیا ہے ہمارے پاس گندم اورچاول کی اچھی فصل ہوئی ہے اور اس سے برآمدی اور درآمدی متبادل دونوں میں مدد ملے گی۔انہوں نے کہا کہ کرنٹ اکاؤنٹ میں نمایاں کمی آئی لیکن فروری میں سرپلس میں بدل گیا، شرح مبادلہ مستحکم رہا اور افراط زر بھی 38 فیصد سے کم ہو کر 23 فیصد پر آ گیا۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ بہتر معاشی پالیسیوں کی بدولت معیشت جلد مستحکم ہو جائے گی، ایسے وقت میں جب مارکیٹ ریکارڈ بلندیوں پر ہے، 14 اور 15 اپریل کو آئی ایم ایف سے بات چیت ہوئی ہے۔محمد اورنگزیب نے کہا کہ لگتا ہے اسٹاک مارکیٹ درست سمت میں جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نگراں حکومت نے معیشت کی بہتری کے لیے مثبت اقدامات کیے ہیں۔