مقدمات کے فیصلوں کیلئے ٹائم لائنز، ججز کی کارکردگی سے منسلک
چیف جسٹس کی زیر صدارت اجلاس، مقدمات کے فیصلوں کیلئے سخت، تیز رفتار ٹائم لائنز مقرر
قومی عدالتی پالیسی سازی کمیٹی (این جے پی ایم سی) نے ملک بھر میں مختلف نوعیت کے مقدمات کے فیصلوں کے لیے سخت اور تیز رفتار ٹائم لائنز مقرر کر دیں۔
، خصوصاً زمین سے متعلق تنازعات، عائلی معاملات اور کم عمر مجرمان کے مقدمات کو فوری نمٹانے پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی نے اپنے 54 ویں اجلاس میں مقدمات کو زمروں میں تقسیم کرتے ہوئے ہر ایک کے فیصلے کے لیے مدت مقرر کی۔
کمیٹی نے کہا کہ یہ ٹائم لائنز ججز کی کارکردگی کے جائزے میں کلیدی کارکردگی کے اشاریوں (کے پی آئیز) کے طور پر سمجھی جائیں گی اور ڈیش بورڈ پر شامل کی جائیں گی۔
اعلانیہ دعوے (زمین کے تنازعات) کے مقدمات کا فیصلہ 24 ماہ میں کرنا ہوگا۔
، اعلانیہ دعوے (وراثتی تنازعات) اور رقم/ریونیو کی وصولی کے مقدمات کا فیصلہ کرنے کے لیے 12 ماہ کی مدت مقرر کی گئی۔
یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں