حکمران اتحادی تعلقات میں دراڑ؟ ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے اختلافات کی کہانی

چند روز کی تلخیوں کے بعد حکمران اتحادی تعلقات بحال کرنے کی کوششوں میں مصروف

گزشتہ چند روز سے سیاسی حلقوں اور مبصرین (چاہے وہ پارلیمنٹ کے اندر ہوں یا باہر) ایک ہی سوال پوچھ رہے ہیں کہ کیا حکمران اتحادیوں، پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) اور مسلم لیگ (ن) کے درمیان جاری کشیدگی واقعی حقیقی ہے یا پھر ایک طے شدہ (اسکرپٹڈ) تنازع؟
اگرچہ اس بات پر قیاس آرائیاں جاری ہیں کہ دونوں جماعتوں کے درمیان یہ کشیدگی کس بات سے شروع ہوئی۔
لیکن بدھ کی شب پیش آنے والے واقعات نے یہ واضح کر دیا کہ اختلاف اتنا بڑھ چکا ہے کہ حکمران جماعت کو صدر آصف علی زرداری کو منانے کے لیے اپنی ’اے ٹیم‘ بھیجنا پڑی۔
اسلام آباد میں موجود ذرائع نے ’ڈان‘ کو بتایا کہ ایک وفد خصوصی طیارے کے ذریعے شہید بینظیر آباد (نوابشاہ) روانہ ہوا ہے۔
بعد ازاں ایوان صدر سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ڈپٹی وزیراعظم اسحٰق ڈار اور قومی اسمبلی کے اسپیکر ایاز صادق نے بدھ کی شب صدر سے ملاقات کی۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی، جنہیں اس سے قبل صدر کی طلبی پر کراچی بھیجا گیا تھا، وہ بھی اس ملاقات میں شریک تھے۔

خبر کی تفصیل کے لیے لنک پر کلک کریں۔