حسینہ واجد عدالتی فیصلہ مسترد، سزائے موت کو عوامی لیگ کو کمزور کرنے کی سازش قرار

حسینہ واجد نے عدالتی فیصلے کو جانبدار اور سیاست زدہ قراردیدیا

حسینہ واجد نے سزائے موت سے متعلق عدالتی فیصلے کو جانبدار اور سیاست زدہ قرار دے دیا۔
بھارتی سرپرستی میں رہنے والی بنگلادیش کی سابق وزیراعظم حسینہ واجد اپنے جرائم ماننے سے اب بھی انکاری ہیں۔
عدالتی فیصلے پر شیخ حسینہ واجد کا ردعمل آگیا۔ عدالتی فیصلے کوجانبدار اور سیاست زدہ قرار دے دیا۔
کہا سزائے موت عوامی لیگ کو سیاسی طور پر بے اثر کرنے کی کوشش ہے۔
عوامی لیگ کے کارکنوں کے نام جاری آڈیو پیغام میں سابق بنگلا دیشی وزیر اعظم نے کہا۔ ان کے خلاف تمام الزامات بے بنیاد ہیں۔
ابھی زندہ ہوں سب کو انصاف کے کٹہرے میں لاؤں گی۔ حسینہ واجد کے بیٹے سجیب واجد کا کہنا ہے کہ ان کی والدہ بھارت میں بھارتی فوج کی حفاظت میں ہیں۔
عدالتی فیصلے سے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔واضح رہے کہ سابق بنگلا دیشی وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد پر انسانیت کے خلاف جرائم ثابت ہوگئی۔
بنگلا دیش کی خصوصی عدالت انٹرنیشنل کرائمز ٹریبیونل نے دو الزامات کے تحت سزائے موت اور تین الزامات پر مرتے دم تک قید کی سزا سنا دی۔
سابق وزیرعظم داخلہ اسد الزمان کو بھی انسانیت کے خلاف جرائم میں شریک مجرم ہونے پر سزائے موت سنائی گئی۔

خبر کی تفصیل کے لیے لنک پر کلک کریں۔