بہاولپور زرعی رقبہ تباہی: ہاؤسنگ سکیموں کے پھیلاؤ سے غذائی بحران کا خدشہ

بہاولپور زرعی رقبہ تباہی—فصلیں و باغات کاٹ کر غیر قانونی ہاؤسنگ سکیموں کی بھرمار

بہاولپور(رپورٹ۔ رانا منور) خطہ بہاولپور کا بیشترزرخیز رقبہ ہاؤسنگ سکیموں کی نذر ،فصلیں باغات کاٹ کر نت نئی ہاؤسنگ سکیمیں بنائی جانے لگیں،قابل کاشت رقبہ روز بروز کم ہونے لگا،مذکورہ رجحان ملکی زراعت کیلئے انتہائی خطرناک ،خطہ بہاولپور سمیت ملک بھر میں بدترین غذائی بحران کا اندیشہ۔
،انتظامیہ خواب خرگوش کے مزے لینے لگی،حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ تفصیلات کے مطابق خطہ بہاولپور کا بیشترزرخیز رقبہ ہاؤسنگ سکیموں کی نذر ہوگیا،زرعی رقبہ پر فصلیں اور باغات کاٹ کر نت نئی ہاؤسنگ سکیمیں بنائی جانے لگیں۔
بہاولپور میں حاصل پور روڈ،جھانگی والا روڈ،یزمان روڈ، احمدپورشرقیہ روڈ،ملتان روڈ،کے ایل پی روڈ سمیت مختلف مقامات پر زرعی رقبہ پر فصلوں اور باغات کو ختم کرکے بیشتر ہاؤسنگ سکیمیں بنائی گئی ہیں اور مزید بنائی جارہی ہیں جس کی وجہ سے خطہ بہاولپور میں قابل کاشت رقبہ روز بروز کم ہوتا جارہا ہے۔
مذکورہ رجحان ملکی زراعت کیلئے انتہائی خطرناک ہے جس کی وجہ سے خطہ بہاولپور سمیت ملک بھر میں بدترین غذائی بحران پیدا ہونے کا اندیشہ ہے ۔
ذرائع کے مطابق زرعی رقبہ کو تباہ کرکے بنائی جانیوالی بیشتر ہاؤسنگ سکیمیں غیر قانونی اور غیر رجسٹرڈ ہیں اس طرح زراعت کی تباہی کے ساتھ ساتھ ہاؤسنگ سوسائٹی مافیا فیسوں کی مد میں بھی حکومتی خزانے کو کروڑوں ‘اربوں روپے کا نقصان پہنچا رہا ہے۔
جبکہ میونسپل کارپوریشن سمیت دیگر متعلقہ محکمے اور ان کے ذمہ دارافسران اس مافیا کیخلاف کارروائی کرنے کے بجائے خواب خرگوش کے مزے لینے میں مصروف ہیں عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ پاکستان پہلے ہی ماحولیاتی آلودگی کے حوالے سے سرفہرست ہے یہاں پر فصلوں اور باغات کی پہلے سے زیادہ ضرورت ہے۔
ایسی صورت میں ہمیں بنجر اراضی کو قابل کاشت بناکر فصلیں کاشت اور باغات لگانے چاہئے جبکہ ہاؤسنگ سوسائٹی مالکان زرعی رقبہ کے بجائے ناقابل کاشت رقبہ پر ہاؤسنگ سکیمیں بنانے کو ترجیح دیں ۔عوامی حلقوں نے اس حوالے سے اعلیٰ حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

خبر کی تفصیل کے لیے لنک پر کلک کریں۔