ملت ایکسپریس حادثہ: اب تک کی تحقیقات کے مطابق خاتون نے چھلانگ لگا دی، ترجمان ریلوے

“ملت ایکسپریس میں پولیس اہلکار کی جانب سے خاتون پر تشدد اور بعد ازاں اس کی لاش ملنے کے واقعے پر ریلوے ترجمان نے کہا ہے کہ خاتون نے خود چلتی ٹرین سے چھلانگ لگائی۔”
ترجمان ریلوے بابر علی رضا نے نجی نیوز چینل جیو نیوز کے پروگرام ’جیو پاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خاتون دوسرے مسافر کی سیٹ پر بیٹھی ہوئی تھی اور بار بار کہنے کے باوجود وہاں سے نہیں اٹھ رہی تھی، جس پر پولیس نے… افسر میر حسن نے کہا کہ خاتون نے پولیس اہلکار کی بات نہیں مانی اور اس کے بعد جو کچھ ہوا وہ ویڈیو میں سب کے سامنے ہے۔پاکستان ریلوے کے ترجمان کا کہنا تھا کہ افسر میر حسن کے ابتدائی بیان کے مطابق وہ خاتون کو دوسری کوچ میں لے گئے جہاں دیگر مسافر بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ معاملے کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں، خواہ کوئی بھی بات ہو، خاتون کو نہیں بخشا جائے گا، ریلوے نے خود ایف آئی آر درج کرائی ہے۔ترجمان نے کہا کہ کچھ چینلز پر یہ نشر کیا جا رہا تھا کہ اہلکار نے خاتون کو قتل کیا لیکن خاتون کی لاش ریلوے تھانہ ملتان ڈویژن کے قریب سے ملی جس سے ہنگامہ کھڑا ہو گیا، اب تک کے مسافر کے بیان کے مطابق خاتون نے چھلانگ لگا دی ہے۔ جب وہ چھلانگ لگاتی ہے تو بقا پتلی ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ کسی پہلو کو نظر انداز نہیں کر رہے، ان کے پاس مسافروں کے بیانات ہیں، بچوں اور مسافروں کے بیانات بھی لیے جائیں گے۔
7 اپریل کی رات کوٹری اور حیدرآباد کے درمیان مالت ایکسپریس ٹرین میں پولیس اہلکار کی جانب سے ایک خاتون مسافر کو ہراساں کرنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی۔ ابتدائی رپورٹ کے مطابق پولیس اہلکار کا کہنا تھا کہ خاتون مسافروں کو ہراساں کرتی تھی، خاتون نے میرے ساتھ بدتمیزی بھی کی جس پر مجھے غصے میں ہاتھ اٹھانا پڑا۔واقعے کی اطلاع ملنے کے بعد پولیس نے افسر کو گرفتار کر لیا اور کچھ دنوں بعد اسے ضمانت پر رہا کر دیا گیا، بعد ازاں 15 اپریل کو حیدرآباد ریلوے پولیس نے انکشاف کیا کہ تشدد زدہ خاتون کی لاش ملی، جس کے بعد مبینہ طور پر یہ لاش ملی۔ پایا گیا. پولیس ترجمان کے مطابق 30 سالہ مریم بی بی جڑانوالہ کے چک 648 کی رہائشی تھی۔