ٹرمپ کے خلاف جاری سماعت کے دوران ایک امریکی شہری نے عدالت کے باہر خود کو آگ لگالی۔

“نیویارک کے شہر مین ہٹن میں ایک شخص نے عدالت کے باہر خود کو آگ لگا لی جہاں سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مالی بدعنوانی کے مقدمے کی سماعت ہو رہی تھی۔”
برٹش براڈکاسٹنگ کارپوریشن کی رپورٹ کے مطابق فلوریڈا سے تعلق رکھنے والے اس شخص نے خود کو پٹرول چھڑک کر آگ لگا لی، لیکن خودکشی کی کوشش کی وجہ معلوم نہیں ہو سکی، ایمرجنسی حکام کا کہنا ہے کہ عدالت میں کوئی مزاحمت نہیں تھی۔حکام کے مطابق خودکشی سے قبل میکسویل کے ہاتھ میں ایک پلے کارڈ تھا جس پر لکھا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ امریکی صدر جو بائیڈن کے ساتھ ہیں اور دونوں نے فاشزم پھیلانے کے لیے پمفلٹ بھی پھینکے۔

حکام نے مزید کہا کہ خود کو آگ لگانے والے شخص نے خود کو ایک تفتیشی محقق کے طور پر شناخت کیا اور دعویٰ کیا کہ خود سوزی کا مقصد لوگوں کی توجہ اس حقیقت کی طرف مبذول کرانا تھا کہ امریکی شہری مطلق العنانیت کا شکار ہیں اور امریکی حکومت کے ساتھ بہت سے اتحادیوں، فاشزم پوری دنیا میں پھیل رہا ہے۔سابق صدر ٹرمپ کو 2016 کے انتخابات سے قبل سٹورمی ڈینیئلز کیس میں اپنے کاروباری معاملات کو چھپانے کے 34 الزامات کا سامنا ہے، جسے ڈونلڈ ٹرمپ نے حریفوں کی طرف سے سیاسی انتقام قرار دیا ہے۔