پاکستان میں کاریں عام صارفین کی پہنچ سے باہر ہوتی جا رہی ہیں۔ رواں مالی سال میں کاروں کی فروخت میں تقریباً چالیس فیصد کمی آئی ہے۔ گاڑیوں کے ٹیکس میں کمی کا کوئی امکان نہیں۔
ذرائع کے مطابق پاکستان میں لوکل وہیکل ٹیکس کی شرح 35 سے 45 فیصد ہے، ہمسایہ ممالک میں کار ٹیکس کی شرح 15 سے 20 فیصد ہے
تمام تر دعوؤں کے باوجود ای وہیکلز کا مقامی پلانٹ تاحال قائم نہیں ہوسکا – بائیک پلانٹ قائم کیے گئے ہیں لیکن زیادہ مانگ اور کم پیداوار کے باعث ٹرمین انجینئرنگ ڈویلپمنٹ بورڈ عاصم ایاز نے کاروں کی درآمد کے فرانزک آڈٹ پر اصرار کیا ہے۔

ملک میں درآمدی گاڑیوں کی مانگ میں اضافہ، مقامی فروخت میں کمی
-