فیس بک، انسٹاگرام اور تھریڈز پر AI مواد کا پتہ لگانے کا فیچر لانے کا اعلان

میٹا، کمپنی جو فیس بک، انسٹاگرام اور تھریڈز کی مالک ہے، نے تصدیق کی ہے کہ وہ مستقبل قریب میں اپنے تمام پلیٹ فارمز پر ایک ایسا فیچر متعارف کرائے گی جو اسے مصنوعی ذہانت (AI) کی خصوصیات کی شناخت کرنے کے قابل بنائے گی۔اس وقت انٹرنیٹ پر AI سے چلنے والا بہت سا مواد وائرل ہو رہا ہے، بشمول تمام میٹا پلیٹ فارمز، اور کمپنیاں ایسے ٹولز متعارف کروا رہی ہیں جن کا استعمال AI مواد بنانے کے لیے کیا جا سکتا ہے۔
فیس بک کئی ٹولز بھی پیش کرتا ہے جو مواد کو بہتر بنانے کے لیے استعمال کیے جا سکتے ہیں۔ تاہم، میٹا نے اب اعلان کیا ہے کہ وہ آنے والے مہینوں میں فیس بک، انسٹاگرام اور تھریڈز پر شیئر کیے گئے AI مواد کی شناخت کے لیے فیچر متعارف کرائے گی۔
میٹا نے اپنی بلاگ پوسٹ میں کہا کہ وہ دنیا بھر کے متعدد پلیٹ فارمز سے شیئر کر رہا ہے اور جیسے ہی ان کی شیئرنگ مکمل ہوگی فیس بک، انسٹاگرام اور تھریڈز پر AI مواد کا پتہ لگانے کا فیچر متعارف کرائے گا۔ کمپنی کے مطابق جیسے ہی کوئی صارف فیچرز کے تحت تمام پلیٹ فارمز پر AI امیج شیئر کرے گا، کمپنی مذکورہ تصویر پر ایک کیپشن دے کر صارفین کو آگاہ کرے گی کہ یہ تصویر مصنوعی ہے۔ اسی طرح اے آئی ویڈیوز اور آڈیوز کی بھی نشاندہی کی جائے گی اور کیپشن کے ذریعے صارفین کو بتایا جائے گا کہ مذکورہ مواد مصنوعی ذہانت کی مدد سے تیار کیا گیا ہے۔ اسی طرح اگر AI کی مدد سے کچھ تصاویر کا بیک گراؤنڈ تبدیل کرکے شیئر کیا جائے تو کیپشن کے ذریعے صارفین کو آگاہ کیا جائے گا۔ اسی طرح، کچھ مشکوک اور غیر واضح مواد پر کمپنی کیپشن کے ذریعے مطلع کرے گی کہ مذکورہ مواد حتمی نہیں ہے یا اس بارے میں کوئی تصدیق نہیں ہے کہ آیا یہ مصنوعی ذہانت سے تیار کیا گیا ہے یا نہیں۔ میٹا کی جانب سے مذکورہ فیچرز کے اعلان کے بعد کمپنی کو سراہا جا رہا ہے اور امید کی جا رہی ہے کہ دیگر کمپنیاں بھی اسی طرح کے فیچرز متعارف کرائیں گی۔