مثالی سکول کے300طلباکیڈٹ کالج انٹرویومیں ناکام،والدین کے کروڑوں روپے ضائع

مظفرگڑھ (مہر شاہد اسلم سیال) مثالی مڈل سکول مظفرگڑھ کے 300 سے زائد طلبا کیڈٹ کالج کے انٹرویو میں ناکام ہو گئے، والدین کے کروڑوں روپے ڈوب گئے سکول ہذا کا کوئی بھی طالب علم، پی ایف کیڈٹ کالج، لوئر ٹوپہ کیڈٹ کالج مری اور ملٹری کیڈٹ کالج جہلم کیلئے کامیاب نہ ہو سکا ذرائع کے مطابق نامور ماہر تعلیم شیخ جمیل کی وفات کے بعد ادارہ اپنی روایت برقرار نہ رکھ سکا۔ان کا کہنا ہے کہ سرزمین مظفرگڑھ سے عالمی شہرت حاصل کرنے والی معروف تعلیمی درسگاہ مثالی پبلک مڈل سکول دین پور، ناتجربہ کار پرنسپل شیخ کرم الٰہی کی غیر تعلیمی سرگرمیاں اور ناقص تعلیمی حکمت عملی کیوجہ سے اسوقت پستیوں کی جانب گامزن ہے، جسکی زندہ مثال حالیہ کیڈٹ کالج میں داخلوں کے حصول کےلئے مذکورہ ادارے کے طالب علموں کی جانب سے دئیے گئے ٹیسٹ اور انٹرویو کے نتائج ہیں، کیونکہ مثالی پبلک سکول کے تقریباً چار سو سے زائد طالب علموں نے پاکستان کے مختلف کیڈٹ کالجز میں داخلے کے لئے ٹیسٹ دئیے جن میں سے تین سو سے زائد طالب علم انٹرویو میں ناکام رہے ہیں جبکہ کامیاب ہونے والے پچاس طالبعلموں میں سے کسی بھی ایک طالب علم کے حصے میں نامور کیڈٹ کالج کا داخلہ نہ آ سکا ، جسکی وجہ سے والدین افسردہ ہیںان کا کہنا تھا کہ مثالی سکول میں داخلے کے لئے 2024 کیلئے چھپوائے گئے اشتہارات میں تقریباً چار سو سے زائد طالب علموں کی کیڈٹ کالج میں داخلوں کی کامیابی ظاہر کر کے ایک مرتبہ پھر والدین دھوکہ دیا جا رہا ہےوالدین کے مطابق مثالی مڈل سکول کے بچے معیاری تعلیمی نظام نہ ہونے کی بدولت پاکستان کے معروف کیڈٹ کالج، لوئر ٹوپہ کیڈٹ کالج مری، پی ایف اے کیڈٹ کالج سرگودھا، ملٹری کالج جہلم اور ملٹری کالج مری میں داخلوں کیلئے کامیابی حاصل نہ کر سکے جو سکول کے پرنسپل، اساتذہ اور عملے کی کارکردگی پر بہت بڑا سوالیہ نشان ہے والدین نے بتایا کہ لاکھوں روپے فیسیں ادا کرنے کے باوجود کیڈٹ کالج میں داخلہ نہ ملنے کیوجہ سے وہ اپنی جمع پونجی سے محروم ہو گئے ہیں انہوں نے متعلقہ حکام سے اپنی بھاری فیسیں واپس کروانے کا مطالبہ کیا ہے ، جبکہ مظفرگڑھ کی ممتاز شخصیات کاظم گرمانی ، عامر شہزاد ، فاروق دستی ، کاشف بلوچ ، رانا اشرف ، چوہدری جواد آرائیں ، سید وسیم عباس نے کہا کہ بانی ادراہ ماہر تعلیم الحاج شیخ جمیل قریشی کی وفات کے بعد انکے داماد شیخ کرم الٰہی ادراہ کا تعلیمی معیار برقرار رکھنے میں بری طرح ناکام ہو چکے ہیں اس ضمن میں جب بانی ادراہ و پرنسپل شیخ کرم الٰہی سے موقف لینے کیلئے رابطہ کیا تو انہوں نے بات کرنے سے انکار کر دیا۔