ملتان (سپیشل رپورٹر) وکلاء کی گرفتاریاں ، پنجاب بار کونسل نے احتجاج اور ہڑتال کا اعلان کر دیا ۔ کامران بشیر مغل وائس چیئرمین پیر عمران اکرم بودلہ چیئر مین ایگزیکٹو کمیٹی پنجاب بار کونسل منیر حسین بھٹی صدر لاہور بار ایسوسی ایشن ممبر پنجاب بار کونسل ، احمد یار چاولی، فرحان شہزاد، محمد احمد قیوم چوہدری بابر وحید، رشد لودھی، عرفان حیات باجوہ، حافظ عبدالنعیم چوہدری، ذبیح اللہ ناگرہ، عرفان صادق تارژ ، مظہر محمود بھٹی، رانا محمد آصف ، مبشر رحمان چوہدری ، اور ادیب اسلم بھنڈ رو دیگر ممبران پنجاب بار کونسل نے پنجاب بھر کے وکلاء کے گھروں پر غیر قانونی ریڈ ز اور گرفتاریوں کی بھر پور مذمت کرتے ہوئے انسپکٹر جنرل آف پولیس پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ وکلاء کی سیاسی اور غیر قانونی گرفتاریوں کو فوری طور پر روکا جائے اور گرفتار وکلاء کو فی الفور رہا کیا جائے ۔ بصورت دیگر وکلا ور است اقدام اٹھانے پر مجبور ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ جنرل الیکشن کے دوران وکلاء کو تقسیم کرنے کے لیے لاہور کی عدالتوں کو تقسیم کے لیے ایک متنازعہ نوٹیفکیشن جاری کیا گیا اور قانون کی حکمرانی کی آواز نہ اٹھانے کے لیے وکلاء کو مصروف کر دیا گیا۔ پچھلے ڈیڑھ ماہ سے وکلا ء اس متنازعہ نوٹیفکیشن کیخلاف ہڑتال پر ہیں جس سے ان کا معاشی قتل کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا یہ ایک منظم سازش ہے جس میں پنجاب بھر کے وکلا کو تقسیم کرنے اور وکلاء کا قانون کی آواز بلند کرنے سے روکنے کے لیے کیا گیا ہے۔ ہم تمام سازشی عناصر اور اہل اقتدار کو باور کرواتے ہیں کہ وکلاء نے ہمیشہ قانون کی بات کی ہے۔ اہل اقتدار کا وکلاء کو حراساں کرنے کا سلسلہ جو الیکشن سے پہلے اور بعد میں ہے اس طرح کے اوچھے ہتھکنڈوں سے وکلاء کی آواز کو دبایا نہیں جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ اگر عدالتوں کی تقسیم کی بابت نوٹیفکیشن کو واپس نہ لیا گیا اور ہمارے جائز مطالبات نہ مانے گئے تو پنجاب بھر میں وکلاء کو منظم کیا جائے گا اور باقاعدہ تحریک چلائیں گے۔ اس سلسلہ میں پنجاب بار کونسل وکلاء کنونشن پر جلد اپنا اگلا لائحہ عمل دے گی. انہوں نے بطور احتجاج مورخہ 2024-02-19 بروز سوموار پنجاب بھر میں ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔ پنجاب بھر کے وکلاء صاحبان ہڑتال کو یقینی بنائیں گے اور عدالتوں میں پیش نہ ہوں گے۔