ڈیرہ غازی خان(خبر نگار خصوصی)پورے ملک طرح ڈیرہ غازی خان میں بھی قومی اسمبلی کے تین اور صوبائی اسمبلی کے 6 حلقوںمیں آج پولنگ ہوگی امیدوار اپنی کامیابی کے لیے متحرک رہےجوڑ توڑ ،آخری وقت تک وفاداریاں تبدیل کرانے کے لیے تمام حربے استعمال ہورہے برادریوں کے سربراہان کو منانے اور اپنے ساتھ ملانے کا کام تیز ،سیاسی ماحول گرم ،شہر اور دیہاتوں میں الیکشن کا سماں بندھ گیا ، آج آٹھ فروری صبح آٹھ بجے پولنگ کا شروع ہوگا،انتخابی عملہ اور سامان رات کو ہی پہنچا دیا گیا پولنگ سٹیشن پر پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی فورس بھی پہنچ گئی سیکورٹی کے سخت انتظامات ضلعی انتظامیہ ،الیکشن کمیشن ،پولیس اور دیگر ایجنسیاں و ادارے متحرک پرامن الیکشن کے لیے تمام تر انتظامات مکمل آج ووٹ پول ہونگے ٹرن آؤٹ بھی ماضی کے مقابلے میں بڑھنے کی امید کی جارہی ہے۔ امیدوار مطمئن اور ووٹر میں جوش و خروش دیدنی ہے۔این اے 184 پر متعدد امیدوار میدان میں ہیں آزاد امیدوار سردار ذوالفقار علی خان کھوسہ، مسلم لیگ ن کے امیدوار سردار عبدالقادر کھوسہ اور پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدوار علی محمد کھلول کے درمیان مقابلہ ہے جبکہ اس حلقے سے دو صوبائی اسمبلی ونگز سیٹ پی پی 286 اور پی پی 287 ہے۔اس حلقے قبل ازیں سردار امجد فاروق خان کھوسہ کامیاب ہوئے تھے اب کی جگہ ان کے بیٹے عبدالقادر کھوسہ مسلم لیگ ن کے ٹکٹ پر امیدوار ہیں جنرل الیکشن 2018 کے رنر اپ سردار ذوالفقار علی خان کھوسہ اس بار پھر آزاد حیثیت میں روایتی سیاسی مخالف بہادر پور گروپ کے امیدوار عبدالقادر کھوسہ کے ساتھ مقابلے میں ہیں ۔مقامی سیاسی تجزیہ نگاروں اور آمدہ جائزہ رپورٹ کے مطابق تیسرے امیدوار علی محمد خان رتہ کھلول جنہیں پی ٹی آئی کی حمایت حاصل ہے بھی مضبوط امیدوار کے طور پر سامنے آئے ہیں تاہم اصل مقابلہ سردار ذوالفقار علی خان کھوسہ اور عبدالقادر کھوسہ کے درمیان بتایا جارہا ہے ۔ این اے 185 پر پیپلز پارٹی کے امیدوار سردار دوست محمد خان کھوسہ ،پی ٹی آئی کی حمایت یافتہ امیدوار زرتاج گل وزیر اور آزاد امیدوار محمود قادرلغاری کے درمیان مقابلہ ہے ۔ اس حلقے کے نیچے دو صوبائی حلقے پی پی 288 ، پی پی 289 آتے ہیں۔اب تک کی رپورٹس اور تجزیہ نگاروں کے مطابق اس حلقے میں پیپلز پارٹی کے امیدوار سردار دوست محمد خان کھوسہ اور پی ٹی آئی حمایت یافتہ امیدوار زرتاج گل وزیر کے درمیان مقابلہ ہے۔ لغاری گروپ کے امیدوار محمود قادرلغاری بھی میدان میں ہیں ۔ مقامی سیاسی تجزیہ نگاروں کے مطابق ان کے لیے یہ نیا حلقہ ہے اور مسلم لیگ ن کے کچھ حلقوں کی بھی انہیں حمایت حاصل نہیں ان کی کامیابی بڑا اپ سیٹ ہوگا این اے 186پر مسلم لیگ ن کے امیدوار سردار اویس احمد خان لغاری ،پیپلز پارٹی کے امیدوار سردار دوست محمد خان کھوسہ اور پی ٹی آئی حمایت یافتہ امیدوار مہر سجاد چھینہ کے درمیان مقابلہ ہے ۔ اس حلقے میں دو صوبائی حلقے پی پی 290 ،پی پی 291 آتے ہیں۔آمدہ رپورٹس اور مقامی سیاسی تجزیہ نگاروں کے مطابق اصل مقابلہ سردار اویس احمد خان لغاری اور پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدوار مہر سجاد چھینہ کے درمیان مقابلہ ہے ڈیرہ غازی خان کے تین قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلی کے 6حلقوں پر دیگر جماعتوں جن میں جماعت اسلامی ،تحریک لبیک ، جمعیت علمائے اسلام ، ایم کیو ایم ،پاکستان سرائیکی پارٹی ، مستقل پاکستان پارٹی ،تحریک اسلامی پاکست سمیت کئی اور پارٹیوں کے امیدوار اور کئی آزاد امیدواربھی میدان میں ہیں ۔ جیت کس ہوگی اور کس کی ہوگی ہار اس کا فیصلہ آج ہوگا۔