شکاگو: ایک نئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2050 تک الیکٹرک گاڑیوں کی طرف منتقلی لاکھوں بچوں کو دمہ کے دورے سے روک سکتی ہے اور لاکھوں جانیں بچا سکتی ہے۔
امریکی پھیپھڑوں کی ایسوسی ایشن کی طرف سے کئے گئے ایک مطالعہ سے پتہ چلتا ہے کہ صفر کے اخراج والی گاڑیوں اور الیکٹرک پاور گرڈ میں منتقلی 2.8 ملین دمہ کے حملوں، 2.7 ملین سانس کی علامات، شدید برونکائٹس کے 147,000 کیسز، اور 508 سالانہ بچوں کی اموات کو روکے گی۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ پیٹرولیم ایندھن سے چلنے والی گاڑیاں امریکہ میں کاربن کے اخراج کا سب سے بڑا ذریعہ ہیں، جو بچوں کے پھیپھڑوں کو نقصان پہنچاتی ہیں، گرمی سے متعلق تناؤ کا باعث بنتی ہیں اور رحم میں ان کی نشوونما کو متاثر کرتی ہیں۔ یہ ان کی صحت کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔
رپورٹ کے مصنف ول بیرٹ نے کہا کہ فضائی آلودگی اور موسمیاتی تبدیلیاں آج بچوں کو خطرے میں ڈال رہی ہیں۔ موسمیاتی تبدیلیوں کی شدت میں اضافہ ہوتا رہے گا اور امریکہ میں بچوں کے لیے خطرات بڑھیں گے۔
2023 کی اسٹیٹ آف دی ایئر رپورٹ کے مطابق، مختلف کاؤنٹیوں میں رہنے والے 18 سال سے کم عمر کے 27 ملین سے زیادہ بچے فضائی آلودگی کے کم از کم ایک مجموعہ کا شکار ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق دمہ یا پھیپھڑوں کی دیگر بیماریوں میں مبتلا بچوں کو زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔