اڈا لاڑ ملتان( کرائم رپورٹر ) الیکشن کمیشن کے قواعد وضوابط کی خلاف ورزی پرمعطل ہونے والے سی ای او ایجوکیشن فیض عباس خان کے بارے میں معلوم ہو ا ہے کہ انہیں انتظامی تجربہ حاصل نہیں، دیہات کے سکول میں ہیڈ ماسٹر تھے،ایک سیاسی جماعت کے اہم لیڈر کی سفارش پر ضلع میں محکمہ تعلیم سکولز کی سب سے اہم ترین چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی کی سیٹ حاصل کرلی اوراسی سیاسی لیڈر کے اشاروں پر چلتے رہے، تعیناتیوں، تقرریوں، انکوائریوں سمیت تمام جائز و ناجائز کام کئے ‘ افسران تعلیم سکولز سربراہان کو مخصوص سیاسی جماعت کی انتخابی مہم چلانے کے احکامات دینے کے بھی الزامات سامنے آئے جنہیں کہا گیا کہ مخصوص سیاسی جماعت کے امیدواروں کو سکولوں میں لے جائیں اوراساتذہ ‘طلبہ کو قائل کریں کہ وہ الیکشن میں انہیں ووٹ دیں ‘ایک شہری جمشید اقبال نے ڈپٹی کمشنر ملتان کو اس حوالے سے درخواست دی جس پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (فنانس) انکوائری آفیسر مقرر ہوئے مگر سیاسی لیڈر نے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر فنانس کو فون کرکے کارروائی سے ہی روک دیا ‘ذرائع کے مطابق یہی نہیں بلکہ سی ای او فیض عباس خان نے سیاسی شخصیت کے ذریعے ڈسٹرکٹ آفیسرسیکنڈری اور ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر ایلمنٹری کو ہٹا کر اپنے من پسند افسران کی تعیناتیاں کرائیں ۔ ایک سیاسی جماعت کی کھلے عام الیکشن مہم چلانے اور باقاعدہ تصاویر بھی شیئر ہونے پر الیکشن کمیشن کو شکایات موصول ہوئیں جس پر الیکشن کمیشن کے نوٹس لینے پر اتھارٹی نے سی ای او فیض عباس کو معطل کرکے پیڈا ایکٹ کے تحت کارروائی کاحکم دے دیا ہے۔دریں اثنا معطل سی ای او فیض عباس نے ان الزامات کو تسلیم کرنے سے انکار کردیا۔