ملتان ( خصوصی رپورٹر) قومی انتخابا ت 2024ءملتان کے 6 قومی حلقوں میں سابق وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی ،استحکام پاکستان پارٹی کے سربراہ جہانگیر خان ترین ،سابق سینٹر رانا محمودالحسن ، سمیت ملک عامر ڈوگر رانا قاسم نو ن سید جاوید علی شاہ ،مخدوم سید یوسف رضا گیلانی کے دو صاحبزادے سیدعبدالقادر گیلانی ،سید علی موسی گیلانی ،سابق وزیر خارجہ کے صاحبزادے و سابق ممبر قومی اسمبلی مخدوم زین قریشی ،صاحبزادی مہر بانو ، سابق ممبران قومی اسمبلی سید جاوید علی شاہ ،دیوان عاشق حسین بخاری ،ملک احمد حسین ڈیہڑ سمیت دیگر امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ آج ہوگا ،مختلف قومی حلقوں میں کانٹے دار مقابلے متوقع ،تمام امیدواران جیت کیلئے پرعزم ،اس ضمن میں قومی انتخابات کے سلسلہ میں پولنگ آج ہوگی ملتان میں قومی اسمبلی کے مجموعی طور پر 6 حلقوں میں بڑے سیاستدانوں میں کانٹے دار مقابلے متوقع کئے جارہےہیں ۔ملتان کے پہلے قومی حلقہ این اے 148 میں سابق وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی پاکستان پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر انتخاب لڑ رہے ہیں جب ان کے مقابلے میں پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ ملک تیمور الطاف جو پہلی مرتبہ قومی اسمبلی کیلئے الیکشن لڑ رہے ہیں جبکہ ن لیگ کے ٹکٹ پر سابق ممبر قومی اسمبلی ملک احمد حسین ڈیہڑ مد مقابل ہیں ،اس حلقہ میں سید یوسف رضا گیلانی کی زبردست انتخابی مہم کے نتیجہ میں ان کی جیت متوقع کی جارہی ہے تاہم مدمقابل ملک تیمور الطاف اور احمد حسین ڈیہڑ بھی جیت کے دعویدار ہیں ۔ملتان کے دوسرے قومی حلقہ این اے149 میں بھی بڑا ٹاکرا ہونے جارہا ہے جہاں استحکام پاکستان پارٹی کے سربراہ پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ سابق ممبر قومی اسمبلی و چیف وہب ملک عامر ڈوگر کے مابین کانٹے دار مقابلہ متوقع ہے تاہم اس حلقہ میں پاکستان پیپلز پارٹی کے ملک رضوان ہانس بھی جیت کے دعویدار ہیں حلقہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اصل مقابلہ ملک عامر ڈوگر اور جہانگیر خان ترین میں ہوگا ۔اسی طرح ملتان شہر کے تیسرے انتخابی حلقہ این اے 150میں بھی کانٹے دار مقابلہ متوقع کیا جارہا ہے جہاں سابق سینٹر رانا محمودالحسن ،سابق ممبر قومی اسمبلی مخدوم زین قریشی اور سابق ممبر صوبائی اسمبلی حاجی جاویداختر انصاری میں مقابلہ ہوگا ،حلقہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حلقہ میں رانا محمودالحسن پہلی مرتبہ پاکستان پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر میدان میں ہیں جبکہ ماضی میں ان کی مسلم لیگ ن سے دیرینہ وابستگی رہی ہے لیکن پارٹی قیادت سے ٹکٹ نہ ملنے پر انھوں نے انتخابات سے کچھ عرصہ پہلے اپنے پورے گروپ سمیت پاکستان پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیا ر کی ہے جنھیں ن لیگی دھڑوں کی سپورٹ ملنے کا بھی امکان ظاہرکیا جارہا ہے اور اصل مقابلہ رانا محمودالحسن اور پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ مخدوم زین قریشی کے مابین ہوگا تاہم حاجی جاوید اختر انصاری جو پی ٹی آئی چھوڑ کر مسلم لیگ ن میں شامل ہوکر پہلی مرتبہ قومی اسمبلی کا انتخاب لڑ رہے ہیں دونوں امیدواروں سے مقابلہ کریںگے ۔ملتان کے چو تھے قومی حلقہ این اے 151 میں بھی گمسان کا رن ہوگا اس حلقہ میں سابق وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی کے صاحبزادے سابق ممبر قومی اسمبلی سید علی موسی گیلانی ،سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی صاحبزادی مہر بانو قریشی اور مسلم لیگ ن کے سابق ممبر قومی اسمبلی و مشیر ملک عبدالغفار ڈوگر کے مابین کانٹے دار مقابلہ متوقع کیا جارہا ہے اس حلقہ میں تینوں امیدوار اپنی اپنی جیت کیلئے برعزم ہیں تاہم اس حلقہ کے ووٹر کی رائے دہی فیصلہ کن نتائج کا تعین کرے گا۔ملتان کے پانچویں قومی حلقہ این اے 152 میں سابق وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی کے بڑے صاحبزادے سید عبدالقادر گیلانی پاکستان پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر جیت کیلئے برعزم ہیں تاہم ان کے مدمقابل سابق ممبر قومی اسمبلی اور سینئر سیاستدان سید جاوید علی شاہ سے ٹاکر ا ہوگا اور دونوں امیدواروں میں کانٹے دار مقابلہ متوقع کیا جارہا ہے تاہم پی ٹی آئی کے عمران شوکت بھی بڑا سرپرائز دینے کے دعویدار ہیں ۔ملتان کے چھٹے قومی حلقہ این اے 153 میں سابق ممبر قومی اسمبلی رانا قاسم نون اور دیوان عاشق بخاری کے درمیان کانٹے دار مقابلہ متوقع کیا جارہا ہے رانا قاسم نون مسلم لیگ ن کے ٹکٹ پرانتخاب لڑرہے ہیں جبکہ دیوان عاشق بخاری پارٹی ٹکٹ نہ ملنے پر اپنے آزاد گروپ کے ہمراہ قسمت آزمائی کررہے ہیں جبکہ اسی طرح آزاد گروپ کے قاسم خان لنگاہ پاکستان پیپلز پارٹی کے حامد علی بھٹی اور پاکستان تحریک انصاف کے ڈاکٹر ریاض لانگ بھی جیت کےدعویدار ہیں ۔یہ امر قابل ذکرہے کہ آج پولنگ کے دن حلقوں میں ووٹروںکا ٹرن اوور اہم کردار ادا کرے گا جس کیلئے امیدواروں نے کوششیں تیز کردی ہیں۔