فلوریڈا: ایک امریکی شہری کو چہرے پر شدید درد محسوس ہوا اور وہ ڈاکٹر کے پاس گیا لیکن اسے زندگی کا سب سے بڑا جھٹکا اس وقت لگا جب اسے بتایا گیا کہ اس کی ناک میں درجنوں کیڑے رینگ رہے ہیں اور اسے اندر سے کھا رہے ہیں۔
امریکی میڈیا کے مطابق ریاست فلوریڈا کے نامعلوم شہری کو اچانک ایسا محسوس ہوا جیسے اس کے پورے چہرے پر آگ لگ گئی ہو۔ اگرچہ اکتوبر میں شہریوں میں پہلی بار علامات ظاہر ہونا شروع ہوئیں، لیکن حال ہی میں یہ شدید ہو گئی ہیں۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی شہری کا کہنا تھا کہ چند گھنٹوں میں میرا چہرہ سوج گیا اور میرے ہونٹ اتنے سوج گئے کہ میں بول بھی نہیں سکتا تھا۔ میں باتھ روم جانے کے لیے بھی نہیں اٹھ سکتا تھا کیونکہ جب بھی میں کھڑا ہوتا تو میری ناک سے خون بہنے لگتا۔
شہری فوری طور پر جیکسن ویل کے قریبی ایچ سی اے فلوریڈا میموریل ہسپتال گیا اور اسے کان، ناک اور گلے کے ماہر ڈاکٹر ڈیوڈ کارلسن کے پاس ریفر کیا گیا۔
ڈاکٹر ڈیوڈ نے مریض کا معائنہ کیا تو وہ حیران رہ گئے۔ کیمرے کی مدد سے اس نے شہری کی ناک کے اندر جھانکا تو دیکھا کہ ناک میں درجنوں کیڑے رینگ رہے ہیں۔ ڈاکٹر نے بعد میں کہا کہ میں جانتا تھا کہ اسے کتنا درد ہو گا کیونکہ کیڑے اس کے اندرونی اعضاء کو کھا رہے تھے، جو اس کی آنکھوں اور دماغ کے بالکل قریب تھے۔
ڈاکٹر ڈیوڈ نے ابتدائی طور پر کیڑے نکالنے کے لیے سکشن کا استعمال کیا لیکن کیڑے بڑے ہونے کی وجہ سے ناکام رہے۔ اس کے بعد اس نے ایک ایک کرکے اپنی ناک سے کیڑے نکالے۔ اپنی ناک سے 150 زندہ کیڑے نکالنے کے بعد امریکی شہری اب کافی پرسکون ہے اور بغیر کسی پریشانی کے سانس لے رہا ہے۔