شاہین آفریدی کی ٹی ٹوئنٹی کپتانی بدستور غیر یقینی ہے۔

“لاہور: شاہین شاہ آفریدی کی ٹی ٹوئنٹی قیادت نے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔”
لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین پی سی بی محسن نقوی سے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں ممکنہ قیادت کے بارے میں سوال کیا گیا۔ فیصلہ سوچ سمجھ کر کیا جائے گا، کئی تکنیکی عوامل کا جائزہ لیا جا رہا ہے، سلیکشن کمیٹی مشاورت کر رہی ہے، تربیتی کیمپ ختم ہونے کے بعد فیصلہ کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ایک بار کسی کو کپتان بنا دیا جائے تو وہ لمبے عرصے تک موجود رہتا ہے، ایک میچ ہارنے کے بعد کوئی تبدیلی نہیں آئے گی، محمد عامر کے حوالے سے صرف سلیکشن کمیٹی ہی کرے گی، سلیکٹرز کی تقرری ابھی ہوئی ہے، انہیں کرنا ہے۔ کچھ مشورہ دیں، وقت دیں، مثبت رہیں۔ جلد ہی معاملات سامنے آنا شروع ہو جائیں گے۔ عماد وسیم کو یکطرفہ کہا گیا ہے کہ وہ واپس آکر کھیلیں، ورلڈ کپ کے لیے ٹیم کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، انہیں بس اتنا ہی کہا گیا۔چیئرمین پی سی بی کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل 9 میں اچھی کارکردگی دکھانے والوں کو کیمپ میں بلایا جا رہا ہے، کسی لابی کی بات نہیں مانیں گے، کمیٹی میرٹ کی بنیاد پر کام کرے گی، ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے لیے ہر کوئی اپنی مرضی کے مطابق مضبوط ٹیم بنانا چاہتا ہے۔ معاہدہ تمام لیگز کے لیے یکساں این او سی پالیسی ہونی چاہیے، کسی کھلاڑی کی طرفداری نہیں ہونی چاہیے۔