حال ہی میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں غزہ کی صورتحال پر بحث کے دوران زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے جس کی شدت 4.8 تھی۔زلزلے سے اونچی عمارتیں لرز اٹھیں تاہم کسی جان ومال کے نقصان یا بڑے معاشی نقصان کی کوئی خبر نہیں ہے۔ جب زلزلہ آیا تو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس بھی جاری تھا، جہاں غزہ میں بمباری کی صورتحال، اسرائیلی حملے میں نشانہ بننے والی خواتین اور بچوں پر بھی غور کیا جا رہا تھا۔سیو دی چلڈرن کے صدر اور سی ای او جینتی سوریپٹو نے بھی غزہ میں بچوں کی تعلیم کے بارے میں بات کی اور بتایا کہ کس طرح جنگ کی وجہ سے بچے اپنے تعلیم کے حق سے محروم ہیں۔ جینتی سوریپٹو کچھ دیر خاموش رہی اور پھر پوچھا، ‘کیا یہ زلزلہ تھا؟’ جس پر فلسطینی سفیر ریاض منصور نے کہا کہ ‘آپ کے الفاظ نے زمین ہلا دی’۔ تاہم، جینتی سوریپٹو نے اپنی تقریر جاری رکھی اور کہا کہ غزہ میں 80 فیصد تعلیمی سہولیات تباہ ہو چکی ہیں۔