اسرائیل پر ایرانی میزائل حملے کے بعد اقوام متحدہ میں ایران کے سفارتی مشن نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ یہ کارروائی اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت دفاع میں کی گئی۔ سفارتی مشن نے امریکہ کو اس معاملے سے دور رہنے کی تنبیہ بھی کی۔ایران کی جانب سے اسرائیل پر ڈرون اور کروز میزائلوں سے حملہ کرنے کے بعد اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل نمائندے نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر لکھا سفارتی مشن نے کہا کہ اگر اسرائیل نے ایک اور غلطی کی تو دمشق میں ہمارے سفارت خانے کے خلاف صیہونی جارحیت کے جواب میں ایران کا ردعمل بہت سخت ہوگا۔ امریکہ کو اس معاملے سے دور رہنا چاہیے۔ معاملہ بند سمجھا جا سکتا ہے۔ادھر ایرانی پاسداران انقلاب نے بھی ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکا اسرائیل کی حمایت نہ کرے اور نہ ہی ایران کے مفادات کو نقصان پہنچائے۔ ایرانی سیکیورٹی ذرائع کے مطابق اقوام متحدہ میں اسرائیل کے نمائندے نے یہ بھی کہا کہ ایران کا اگلا ہدف اردن ہوسکتا ہے، میڈیا نے دعویٰ کیا کہ ایران نے اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی کی ہے اور اقوام متحدہ کو اس کے خلاف کارروائی کرنی چاہیے۔