“ایران کی جانب سے اسرائیل پر تقریباً 200 ڈرون اور میزائل حملے کیے جانے کے بعد امریکی صدر جو بائیڈن نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا، جہاں انہوں نے واضح کیا کہ امریکا ایران کے خلاف جارحانہ مہم کی حمایت نہیں کرے گا۔”
سی این این کے مطابق امریکی اہلکار نے بتایا کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے نیتن یاہو سے کہا کہ امریکا ایران کے خلاف جارحانہ مہم میں حصہ نہیں لے گا۔ ایک سینئر امریکی اہلکار نے کہا کہ جو بائیڈن نے اسرائیلی وزیراعظم پر واضح کر دیا ہے کہ امریکا ایران پر جارحانہ کارروائیوں کی حمایت نہیں کرے گا۔ جو بائیڈن اور نیتن یاہو کے درمیان یہ ٹیلی فونک بات چیت ایران کے اسرائیل پر حملے کے بعد گزشتہ چند گھنٹوں میں دو بار ہوئی ہے۔رابطوں میں صدر جو بائیڈن نے اسرائیلی وزیراعظم کو امریکہ کی غیر متزلزل اور مکمل حمایت کا یقین دلایا۔ امریکی صدر نے کہا کہ اپنے دفاع کا مظاہرہ کر کے اسرائیل نے اپنے دشمنوں کو واضح پیغام دیا ہے کہ وہ اسرائیل کی سلامتی کو خطرہ نہیں بنا سکتے۔وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق جو بائیڈن (آج) اتوار کو جی 7 کے رہنماؤں سے ملاقات کریں گے تاکہ ایران کے حملے پر متحدہ سفارتی ردعمل کو مربوط کیا جا سکے، ہم منصبوں کے ساتھ بات چیت جاری رکھی جائے اور ہم اسرائیل کے رہنماؤں کے ساتھ قریبی رابطے میں رہیں گے۔ آج تنصیبات پر حملہ نہیں ہوا لیکن ہم تمام خطرات سے چوکنا رہیں گے اور اپنے لوگوں کی حفاظت کے لیے تمام ضروری کارروائی کرنے سے دریغ نہیں کریں گے۔