امریکی نوجوانوں کی آبادی میں خودکشی کی شرح خطرناک حد تک بڑھ گئی ہے۔

واشنگٹن: امریکا کی نوعمر آبادی میں خودکشی کی شرح میں گزشتہ 20 سالوں میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک نئی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ دو دہائیوں میں 10 سے 19 سال کی عمر کے 47 ہزار امریکیوں نے خودکشی کی اور ہر سال اس تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔’جاما نیٹ ورک اوپن’ میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ لڑکیوں اور لڑکوں میں خودکشی کے واقعات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ یو ایس نیشنل انسٹی ٹیوٹ برائے اقلیتی صحت اور تفاوت کے پروفیسر کیمرون اورمسٹن نے کہا کہ نوعمر آبادی میں خودکشی کی شرح بڑھ رہی ہے۔ یہ رجحان امریکہ کے تمام علاقوں میں دیکھا جا رہا ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ نسل، جنس اور خودکشی کے طریقے کے حوالے سے بھی پریشان کن رجحانات سامنے آئے ہیں۔ مثال کے طور پر، نوعمر لڑکوں میں منشیات سے متعلق اموات میں سالانہ 2.7 فیصد اضافہ ہوا ہے، جبکہ نوعمر لڑکیوں میں ان میں 4.5 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ دوسری جانب لڑکوں میں بندوق کی خودکشی کے واقعات میں سالانہ 5.3 فیصد اضافہ ہوا ہے اور اس میں تیزی آرہی ہے۔ اضافہ جاری ہے۔ جبکہ لڑکیوں میں بندوق سے خودکشی کے واقعات میں سالانہ 7.8 فیصد اضافہ ہوا ہے۔