آئی ایم ایف نے پاکستان کی موجودہ حکومت کی جانب سے کی جانے والی اصلاحات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے نئے پروگرام اور بہتر مالیاتی صورتحال پر بات کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔واشنگٹن میں آئی ایم ایف کی ڈائریکٹر جولی کوزیک نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان 190 مارچ کو عملے کی سطح کا معاہدہ ہوا تھا۔ معاہدے کے مطابق پاکستان کو مجموعی طور پر تین بلین ڈالرز فراہم کیے جائیں گے۔ وہ اقتصادی اصلاحات میں نئی حکومت کی کوششوں کو سراہتے ہیں، پہلی تشخیص کے بعد پاکستان کی معاشی اور مالیاتی صورتحال میں بہتری آئی ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ آنے والے مہینوں میں پاکستان کے ساتھ ایک نئے پروگرام پر بات کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔ آئی ایم ایف کے ساتھ پاکستان کا موجودہ اسٹینڈ بائی انتظام اپریل میں ختم ہو رہا ہے جس کے بعد پاکستان آئی ایم ایف سے ڈالر قرض لینے کے لیے آئی ایم ایف کے ساتھ طویل مدتی معاہدہ کرنا چاہتا ہے۔