دوحہ میں اقوام متحدہ کی جانب سے افغانستان کے لیے خصوصی نمائندوں کے ساتھ منعقدہ اجلاس میں پہلی بار شرکت کرتے ہوئے طالبان حکام نے کہا ہے کہ وہ اقتصادی پابندیوں کے حوالے سے عالمی برادری پر دباؤ ڈالیں گے۔
خبر رساں ادارے ‘اے ایف پی’ کا دو روزہ اجلاس۔ اتوار کو شروع ہونے والی یہ سربراہی کانفرنس ایک سال سے بھی کم عرصے میں قطر میں ہونے والی اس قسم کی تیسری سربراہی کانفرنس ہے
لیکن یہ پہلا موقع ہے جب طالبان حکام نے براہ راست شرکت کی ہے۔
طالبان نے 2021 میں افغانستان میں اقتدار پر قبضہ کیا تھا۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر بیان جاری کرتے ہوئے وزارت خارجہ کے سینئر اہلکار ذاکر جلالی نے کہا کہ طالبان حکومت کا وفد پیر کو ہونے والی ملاقاتوں میں مالی، بینکنگ پابندیوں اور افغانستان کی معیشت کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے حوالے سے بات کرے گا۔