“حکومت کا گیس سیکٹر میں قیمتوں میں ایکولائیزیشن لیوی لگانے پر غور”

“گیس سیکٹر میں قیمتوں میں برابری لیوی: حکومت کا نیا اقدام”

حکومت کا گیس سیکٹر میں قیمتوں میں ایکولائیزیشن لیوی لگانے پرغور
حکومت محفوظ رہائشی صارفین اور صنعتی شعبوں کو کراس سبسڈی کی اجازت دینے کے لیے ویل ہیڈ گیس پر قیمت برابری لیوی یا سرچارج لگانے کے طریقہ کار پر غور کر رہی ہے۔
جس کا مقصد سالانہ سبسڈی کی مد میں وفاقی بجٹ سے 10 سے 15 ارب روپے نکالنا ہے۔
جاؤ یہ اقدام انٹیگریٹڈ انرجی پلان کے تحت پیٹرولیم اصلاحات کا ایک حصہ ہے۔
جسے وزیراعظم کے دفتر نے بین الاقوامی قرض دینے والی ایجنسیوں کے ساتھ مل کر ملک کی گیس کمپنیوں کو خود انحصاری اور منافع بخش اداروں میں تبدیل کیا ہے۔
جو کہ ان کمپنیوں کی نجکاری کی راہ ہموار کر سکے گی۔یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے۔
جب ملک میں توانائی کے چیلنجز بڑھ رہے ہیں، 2050 تک آبادی کے 25 کروڑ سے تجاوز کر جانے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
جبکہ پاکستان کی فی کس بنیادی توانائی کی کھپت خطے میں سب سے کم ہے جو کہ صفر اعشاریہ 33 ٹن ہے۔
اس کے مقابلے میں سری لنکا صفر اعشاریہ 39 ٹن اور بھارت صفر اعشاریہ 65 ٹن پر موجود ہے۔
ذرائع کے مطابق اگر ملک مسلسل صنعتی ترقی کرتا ہے اور سالانہ اوسطاً 3 اعشاریہ 5 فیصد کی شرح سے ترقی کرتا ہے تو 2045 تک توانائی کی ضروریات تقریبا دگنی ہوجائیں گی۔

یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں