بلوچستان میں پیٹرول کا بحران: کوئٹہ کراچی شاہراہ بند ہونے سے مشکلات

بلوچستان میں پیٹرول کا بحران: ہائی وے بند ہونے کی وجہ سے قلت

ہائی وے بند ہونے سے بلوچستان میں پیٹرول کا بحران
بلوچ یکجہتی کمیٹی کی جانب سے کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ کی بندش کے باعث دارالحکومت کوئٹہ سمیت بلوچستان کے کئی شہروں میں پیٹرول اور ڈیزل کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے۔
اور تیل کی تقسیم کار کمپنیاں ایندھن کی فراہمی سے قاصر ہیں۔
28 جولائی کو بلوچ یکجہتی کمیٹی بلوچستان حکومت نے کارواں کو گوادر میں بلوچ راجی موچی (بلوچ نیشنل اسمبلی) پہنچنے سے روکنے کے لیے کئی شاہراہوں کو بند کردیا۔
ایرانی پیٹرول اور ڈیزل، جن کی قیمتیں دیگر پیٹرولیم مصنوعات کے مقابلے میں کم ہیں۔
ان کی ترسیل کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے، کوئٹہ کے زیادہ تر پیٹرول پمپوں پر پیٹرول کی دستیابی کو یقینی بنایا گیا ہے۔
یہ بہت مہنگے داموں فروخت ہو رہی ہے اور ان پمپس پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں نظر آ رہی ہیں۔
اطلاعات کے مطابق کوئٹہ کے ژوب، بارکھان اور دیگر علاقوں میں ایرانی پیٹرول 550 روپے فی لیٹر تک فروخت ہورہا ہے۔

یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں