آئینی ترامیم کا عمل: وکلا کی تجاویز اور حکومت کا کردار
آئینی ترامیم حکومت کا حق ہے، وکلا کی رائے
سابقہ ایڈووکیٹ جنرل اورصدر ڈسٹرکٹ بارایڈووکیٹ واجد گیلانی کا کہنا ہے کہ آئینی ترامیم حکومت کا حق ہے۔
،اہم امر یہ ہے کہ اس سے کسی بنیادی حقوق کی پامالی نہ ہو۔
ایڈووکیٹ فرید حسین کیف نےکہا قانون اور آئین میں اگر آئینی عدالتوں کی گجائش ہےتو یہ ضرور ہونی چاہیے۔
،دنیا کےکئی مملک شمول ترکی میں آئینی عدالتیں موجود ہیں،آئینی ترامیم وقت اورنظریہ ضرورت کےمطابق ہے ہوتی ہیں۔
اور اس میں کسی قسم کا کوئی ابہام نہیں ہے۔
صدراسلام آباد ہائیکورٹ ایڈووکیٹ ریاست علی آزاد نےکہاقوانین میں اورنظام میں ایسی ترامیم لانی چاہیےکہ یہ پورےقوانین اپ گریڈ اورجدیدہوجائیں۔
اگریہ تمام ترامیم کوبہترطریقے سےکرنا ہے جس سے عوام بھی مستفید ہو تو رائے یہ ہے کہ وکلاء سے بھی مشورہ کیا جائے۔
یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں