“پنجاب حکومت کا فیصلہ: 50 فیصد سرکاری عملہ گھر سے کام کرے گا، فضائی آلودگی میں اضافہ”
پنجاب میں 50 فیصد عملے کو گھر سے کام کرنے کا حکم
خیبرپختونخوا کا دارالحکومت پشاور بھی اسموگ کے باعث آلودہ ترین شہروں میں سرِ فہرست آگیا۔
اور ایئر کوالٹی انڈیکس (اے کیو آئی) 500 سے تجاوز کرگیا، فضائی آلودگی کے باعث شہری مختلف بیماریوں میں مبتلا ہونے لگے۔
اسموگ کے لحاظ سے پشاور میں بھی صورتحال بگڑنے لگی، گزشتہ چند روز سے پشاور کا ایئر کوالٹی انڈیکس 500 سے بڑھ رہا ہے۔
یاد رہے کہ اے کیو آئی فضا میں موجود آلودہ ذرات کے مقدار کی پیمائش کرتا ہے۔
جن میں باریک ذرات (پی ایم 2.5)، موٹے ذرات (پی ایم 10)، نائٹروجن ڈائی آکسائیڈ (این او 2) اور اوزون (او 3) شامل ہیں۔
100 سے زیادہ اے کیو آئی کو ’مضر صحت‘ جب کہ 150 سے زیادہ کو ’بہت زیادہ مضر صحت‘ سمجھا جاتا ہے۔
پشاور میں بھی ایئر کوالٹی انڈیکس بڑھنے کی وجہ سے فضاء آلودہ ہوگئی جس کے نتیجے میں شہری سانس اور گلے کے امراض میں مبتلا ہونے لگے۔
سرکاری ہسپتالوں میں اسموگ کے باعث 50 فیصد مریض گلے اور سانس میں تکلیف کی شکایت کے ساتھ آرہے ہیں۔
یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں