“امریکی عدالت نے ٹک ٹاک پر پابندی کا حکومتی فیصلہ برقرار رکھا”

“ٹک ٹاک پر پابندی: امریکی عدالت نے حکومتی فیصلے کی حمایت کی”

حکومت کا ٹک ٹاک پر مجوزہ پابندی کا فیصلہ عدالت میں برقرار
امریکی عدالت نے حکومت کی جانب سے شارٹ ویڈیو شیئرنگ ایپلی کیشن ٹک ٹاک پر مجوزہ پابندی کے قانون کو برقرار رکھتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی حکومتی قانون اظہار رائے کی آزادی پر قدغن نہیں۔
امریکی دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی کے ضلع کولمبیا کی ٹرائل کورٹ نے امریکی حکومت کے فیصلے کو برقرار رکھا۔
تین رکنی ٹرائل بینچ نے مشترکہ طور پر حکومتی فیصلے کو برقرار رکھا، جسے ٹک ٹاک کے لیے بڑا دھچکہ سمجھا جا رہا ہے۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ امریکی حکومت کا قانون غیر ملکی کمپنی کے کنٹرول کو نشانہ بناتا ہے۔
جب کہ قانون ٹک ٹاک پر مواد یا تقریر کو نشانہ باننے کے خلاف نہیں۔
عدالت کے مطابق امریکی آئین اور قانون قومی سلامتی کو یقینی بنانے کا ضامن ہے۔
اور یہ کہ ٹک ٹاک کے خلاف اقدام اظہار رائے کی آزادی پر قدغن نہیں۔

یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں