“جامعہ زکریا میں آلاٹمنٹ کا تنازعہ: گھروں کی بندر بانٹ کا انکشاف”
ملتان ( خصوصی رپورٹر) جامعہ زکریا میں ڈی اور ای کیٹگری کے گھروں کی آلاٹمنٹ میں بندر بانٹ کا انکشاف ،رجسٹرا ر اور بال پکر تعینات ہوکر مبینہ طور پر متنازعہ سروس ریکارڈ کے باوجود ڈپٹی ڈائریکٹر ایڈمن و لیگل کے عہدوں پر براجماں محی الدین سیال نے گزشتہ سال دسمبر میں ریٹائرڈ ہونے والے دفتری سمیت میٹرو اسٹیشن کے قریب ذاتی گھر کرائے پر دینے والے اسسٹنٹ کو بھی ڈی گیٹگری کا گھر آلاٹ کردیا ۔ آلاٹمنٹ کے دوران خالی شدہ 2 گھر بھی بچا لئے گئے ۔
کمیٹی میں بطور ایمپلائز ممبر صدر ایمپلائز ایسویسی ایشن کا خلاف میرٹ آلاٹمنٹ پر اجلاس میں بیٹھنے سے بائیکاٹ ،گھروں کی آلاٹمنٹ میں کی جانے والی بندر بانٹ کے دوران وائس چانسلر کو بھی اندھیرے میں رکھے جانے کا انکشاف ہوا ہے ۔تفصیل کے مطابق جامعہ زکریا میں گریڈ ایک سے 16 کے ملازمین کو جامعہ زکریا کی ایمپلائز کالونی میں 10 میں سے 8 گھروں کی آلاٹمنٹ کے دوران بندر بانٹ کرنے کا انکشاف ہوا ہے جس کا باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے ۔
رجسٹرار آفس کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق آلاٹمنٹ کمیٹی کی جانب سے ڈی کیٹگری کے 4گھر آلاٹ کئے گئے ہیں جن میں ایگری کالونی ہائوس نمبر ڈی -8اسسٹنٹ سجاد احمد ،ہائوس نمبر ڈی -11اسسٹنٹ عابد حسین ،ہائوس نمبر ڈی -28اسسٹنٹ عبدالحمید جبکہ ہائوس نمبر ڈی۔15اسسٹنٹ محمد ریاض لودھی جن کے پاس پہلے ہی ہائوس نمبر ای -13موجود ہے کو آلاٹ کیا گیا ہے ۔اس ضمن میں ذرائع کا کہنا ہے کہ اسسٹنٹ ریاض لودھی کا اپنا ذاتی گھر یونیورسٹی گیٹ سے متصلہ میٹرو اسٹیشن کے پاس موجود ہے۔
جو انھوں نے کرایہ پر دے رکھا ہے لیکن اس کے باوجود انھیں ای کیٹگر سے ڈی کیٹگری کا گھر خلاف قوائد آلاٹ کیا گیا ہے کیونکہ یونیورسٹی قوانین کے مطابق ایسا ملازم جو سٹی ایریا میں اپنا ذاتی گھر نہ رکھتا ہوا یونیورسٹی میں گھر حاصل کرنے کا اہل سمجھا جاتا ہے ۔
نوٹیفکیشن کے مطابق ای کیٹگری میں جن ملازمین کو گھر آلاٹ کئے گئے ہیں ان میں ہائوس نمبر ای -8مسٹر چاندی سوئپر ،ہائوس نمبر ای -11نائب قاصد محمد یار ،ہائوس نمبر ای -21نائب قاصد عتیق الرحمن جبکہ ہائوس نمبر ای -1 دفتری محمدسہیل مسعود کو آلاٹ کیا گیا ہے یہاں دلچسپ امر یہ ہے کہ آلاٹمنٹ کمیٹی کے میرٹ کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ محمد سہیل مسعود دسمبر 2024 میں مدت ملازمت پوری ہونے پر ریٹائرڈ ہوچکا ہے اور اس کی ریٹائرمنٹ کے 3 ماہ بعد اسے سرکاری گھر آلاٹ کرنے کا منفرد ریکارڈ قائم کیا گیا ہے۔
جو یونیورسٹی حلقوں میں مضحیکہ خیز گفتگو کا محور بن چکا ہے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ وائس چانسلر کو اندھیرے میں رکھ کر مذکورہ گھروں کی آلاٹمنٹ کرنے والے رجسٹرار اعجاز احمد اور ڈپٹی ڈائریکٹر لیگل کے عہدے کے ساتھ ساتھ ڈپٹی ڈائریکٹر ایڈمن کے عہدےپر بطور قائم مقام کام کرنے والے محی الدین سیال جن کی اپنی سروس اور ترقیاں متنازعہ ریکارڈ کی حامل ہیں نے آلاٹمنٹ کی آڑ میں بندر بانٹ کرنے میں مرکزی کردار ادا کیا اور خالی شدہ 2 گھر بھی کسی اور چہیتے کو نوازنے کیلئے بچا لئے گئے ۔
یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ آلاٹمنٹ کمیٹی میں ایمپلائز کی نمائندگی کرنے والے ممبران صدر ایمپلائز ایسویسی ایشن غلام حر غوری اور اپوزیشن لیڈر ملک صفد رنے رجسٹرار اور ڈپٹی ڈائریکٹر کی جانب سے کی جانے والی مذکور ہ بندر بانٹ پر اعتراض اٹھاتے ہوئے اجلاس کا بائیکاٹ کیا لیکن اس کے باوجود مذکورہ افسران نے وائس چانسلر کی منظوری کے بغیر مذکورہ گھروں کی آلاٹمنٹ کا باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے ۔اس ضمن میں جامعہ کے سنجیدہ تدریسی و انتظامی حلقوں نے وائس چانسلر زبیر اقبا ل غوری سے مذکورہ صورتحال کا سخت نوٹس لیتے ہوئے مذکورہ آلاٹمنٹ منسوخ کرنے اور میرٹ کے مطابق گھروں کی آلاٹمنٹ کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔
یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں