جامعہ زکریا ایمپلائز ایسوسی ایشن کی کال پر قلم و کام چھوڑ ہڑتال ،احتجاجی دھرنا

“جامعہ زکریا کے ملازمین کا قلم و کام چھوڑ ہڑتال: مطالبات پورے نہ ہونے پر دھرنا جاری”

ملتان ( خصوصی رپورٹر) عید الائونس سمیت دیگر الائونسز کی عدم دستیابی اور جامعہ میں مستقل ٹریثرار ( خزانہ دار ) کی تعیناتی نہ ہونے پر جامعہ زکریا ایمپلائز ایسویسی ایشن کی کال پر گریڈ ایک سے 16 تک کے ملازمین کی جانب سے قلم و کام چھوڑ ہڑتال ،ملازمین نے ایڈمن بلاک کے سامنے احتجاجی دھرنا دیدیا۔
،ملازمین کی اپوزیشن جماعتوں کی بھی دھرنے میں شرکت ملازمین کے مفادات کی تحفظ کیلئے ایمپلائز ایسویسی ایشن اور اپوزیشن لیڈر ایک پیج پر آگئے ،ملازمین کی ہڑتال کے باعث دفتری و انتظامی امور شدید متاثر ، ایسویسی ایشن اور آر۔او کے مابین مذاکرات ناکام ، ایمپلائز ایسویسی ایشن نے آج شعہ ٹرانسپورٹ بھی بند کرنے کی دھمکی دیدی ۔تفصیل کے مطابق جامعہ زکریا کی انتظامیہ کی جانب سے مستقل خزانہ دار کی تعیناتی نہ ہونے کا جواز بنا کر جامعہ زکریا کے ملازمین کے آف ڈیز ،ڈیلی الائونس ،نائٹ الائونس اور اوور ٹائمگزشتہ کئ ماہ سے التوا کا شکار ہیں۔
جامعہ کی ایمپلائز ایسویسی ایشن کی جانب سے مذکورہ الائونسز جاری کرنے کیلئے رجسٹرار آفس کو پہلے 4 اور پھر 10 مارچ کو تحریری طور پر لیٹر بھجوایا گیا تھا مگر مذکورہ الائونسز جاری کرنے کیلئے کوئی پیش رفعت عمل میں نہیں لائی گئ جس پر ایسویسی ایشن کی جانب سے حتمی نوٹس میں 19 مارچ دن 10بجے تک کی ڈیڈ لائن مقرر کی گئی تھی مگر گزشتہ روز بھی انتظامیہ کی جانب سے اس حوالے سے کوئی پیش رفعت نہ ہونے پر ایمپلائز ایسویسی ایشن کی کال پر کام و قلم چھوڑ ہڑتال کا آغا زکردیا گیا ہے ۔
ہڑتال کا آغاز ایڈمنسٹریشن بلاک سے شروع کیا گیا اور تمام ملازمین ایمپلائز ایسویسی ایشن کے صدر غلام حر غوری ،جنرل سکرٹری ندیم بوسن و دیگر عہدیداران کی قیادت میں انتظامیہ کے خلاف نعرہ بازی کرتے ہوئے کرش حال میں جمع ہوگئے جہاں ملازمین یونین کے اپوزیشن لیڈر ملک صفدر اور شاہد ریاض موتھا بھی اپنے دیگر عہدیداروں کے ہمراہ ان سے آن ملے اور ملازمین نے اپنے حقوق کیلئے ایک سے 16 بھائی بھائی کا نعرہ لگاتے ہوئے ایڈمن بلاک کے سامنے احتجاجی دھرنا دیدیا۔
،اس دوران وائس چانسلر کی ہدایت پر یونیورسٹی آر ۔او ڈاکٹر مقرب اکبر نے یونین عہدیداروں سے ہڑتال ختم کرنے کیلئے مذاکرات کئے تو یونین صدر غلام حر غوری نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ جب تک ملازمین کے الائونسز کی منظوری کا نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا جاتا کسی قسم کے مذاکرات نہیں ہونگے ۔ہڑتال اور دھرنے کا سلسلہ دفتری اوقات تک جاری رہا ۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدر غلام حر غوری نے کہا کہ وائس چانسلر اور رجسٹرار آفس کی جانب سے قائمقام خزانہ دار کو تنخواہوں ،کنٹی جنسی ،ٹریولنگ الائونس سمیت انتظامیہ کے اخراجات کی فنانشنل پاور تو دی گئی ہیں لیکن ملازمین کے الائونسز جو پہلے سے منظور شدہ ہیں اور ان کا بنیادی حق ہے کی باری آتی ہے تو مستقل خزانہ دار نہ ہونے کا کہہ کر گزشتہ کئ ماہ سے ٹرخایا جارہا ہے ۔
انھوں نے مزید کہا کہ مہنگائی کے اس دور میں تنخواہ کے ساتھ الائونسز نہ ملنے پر جامعہ زکریا کے گریڈ ایک سے سولہ تک کے ملازمین شدید معاشی بدحالی کا شکار ہیں انھوں نے کہا کہ جب تک ان کے جائز مطالبات پورے نہیں کئے جائیں گے ہڑتال کا سلسلہ جاری رہے گا ۔اور آج شعبہ ٹرانسپورٹ کو بھی بند کردیا جائے گا جس کی تمام تر ذمہ داری یونیورسٹی انتظامیہ پر عائد ہوگی ۔

یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں